پاکستانی فوج کے سربراہ، جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی اولین ترجیح اور بلوچستان کے لوگوں کی دیگر صوبوں کے برابر خوشحالی انکا اولین مقصد ہے۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ بری فوج کے سربراہ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ گیریژن کا دورہ کیا۔ اس موقعے پر اُن کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بیان کے مطابق، جنرل قمر جاوید باجوہ کو حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا اور اُنھیں بتایا گیا کہ ’’سیکورٹی اداروں، فرنٹیر کور اور دیگر کارروائیوں کی بدولت، صوبے میں فرقہ وارانہ قتل و غارت میں کمی واقع ہوئی ہے اور دہشت گرد اب خوفزدہ ہو کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں‘‘۔
اس دوران، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صوبے میں سیکورٹی صورتحال کی بہتری پر پاک فوج، دیگر قانون نافذ کرنےوالے اداروں اور سول ایڈمنسٹریشن کی بھی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول انتظامیہ کا کردار قابل ستائش ہے۔
فوج کے سربراہ نے بلوچستان کی معاشی اور سماجی صورتحال میں بہتری کو بھی سراہا اور کہا کہ بہتری کے نتیجے میں کئی فراری ہتھیار ڈالنے پر تیار ہیں۔
بعدازاں، جنرل قمر جاوید باجوہ کا افسروں اور جوانوں سے تعارف کروایا گیا۔ آرمی چیف نے جوانوں کے بلند حوصلے اور عزم کی بھرپور تعریف کی۔
انکا کہنا تھا کہ ’’پاک آرمی پاکستان کے عوام کے لیے ہے اور ہم اپنی ذمہ داری عوام کے تعاون سے جاری رکھیں گے‘‘۔
کوئٹہ گیریژن پہنچنے پر کمانڈر سدرن کمانڈ، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔