بلوچستان میں بم دھماکہ، تین فوجی ہلاک

فائل فوٹو

بیان میں بتایا گیا ہے کہ فوج کا قافلہ معمول کی گشت پر تھا کہ ایک گاڑی راستے میں نا معلوم شرپسندوں کی سے نصب دیسی ساختہ بارودی بم سے ٹکرا گئی۔

ستارکاکٹر

پاکستان کے جنوب مغر بی صوبے بلوچستان میں دیسی ساختہ بارودی سُرنگ کے دھماکے میں فوج کے ایک أفسر سمیت تین اہلکار ہلاک اوردو زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔

فوج کے ادارہ نشر واشاعت آئی ایس پی آرکی طر ف سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ بلوچستان کے جنوب مغربی ضلع آواران کی تحصیل میں جھاؤ میں پیش آیا ۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ فوج کا قافلہ معمول کی گشت پر تھا کہ ایک گاڑی راستے میں نا معلوم شرپسندوں کی سے نصب دیسی ساختہ بارودی بم سے ٹکرا گئی جس سے گاڑی میں سوار تین اہل کار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

آئی ایس پی ار کے مطابق پاکستانی فوج کے سر براہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک کے دفاع اور اس کے دشمنوں کو شکست دینے کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ءاللہ زہری نے بارودی سُرنگ کے دھماکے کی مذمت کی ہے اور فوج کے جوانوں کی شہادت پر اُن کے پسماندگان سے افسو س اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ابھی تک کسی گروپ یا تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔

بلوچستان کے شورش زدہ اضلاع میں سیکیورٹی فورسز کی کاررائیوں کے نتیجے میں صورت حال ماضی کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے۔

تاہم ضلع آواران، جو کالعدم بلوچ عسکر ی تنظیم بلوچستان لبر یشن فرنٹ کے سر براہ ڈاکٹر اللہ نذر کا آبائی علاقہ ہے ، وہاں گاہے گاہے سیکیوٹی فورسز کے قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔

پاک چین اقتصادی راہداری کی سڑک گوادر سے تر بت اور وہاں سے آواران سے بھی گزرے گی۔ یہ سڑک ابھی مکمل نہیں ہوئی۔

پاکستانی فوج نے اس سڑک کی حفاظت کے لئے ہزاروں جوانوں پر مشتمل ایک الگ فورس تیار کی ہے، جبکہ فرنٹیرکور بلوچستان کے جوان بھی اقتصادی راہداری کی حفاظت پر مامور کئے گئے ہیں۔