ستار کاکڑ
بلوچستان میں نا معلوم مسلح افراد نے حملہ کر کے ایک سیکیور ٹی افسر اور اُس کے ایک محافظ کو ہلاک، دو کو زخمی کرنے کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
صوبے کے مشر قی ضلع نصیر آباد کے ڈی ایس پی نصیب اللہ کھوسو نے ہفتے کی شب وائس اف امر یکہ کو بتایا کہ پولیس کے خفیہ ادارے (سی ائی اے ) ضلع جعفر آباد کے انسپکٹر ہدایت اللہ کو لاچی ڈیوٹی کے بعد اپنے تین محافظین کے ساتھ نجی گاڑی میں گھر جارہے تھے کہ مسلح افراد نے، جو پہلے ہی سے ان کے گھر کے قریب انتظار میں کھڑے تھے، ان پر فائر کھول دیا۔
انہوں نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے اُن پر کلاشنکوف اور پستول سے متعدد فائر کئے جس سے کو لاچی اور اُن کے قریبی رشتہ دار صو بیدار خان مو قع پر ہلاک اور دو محافظین زخمی ہوگئے ۔
ڈی ایس پی کے مطابق انہیں فوری طور پر مقامی اسپتال پہنچادیاگیا جہاں ہلاکتوں کی تصدیق کے بعد دونوں کی میتیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں جبکہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے ۔
واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کاروائی شروع کر دی ہے۔
ابھی تک کسی کسی گروپ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔
پولیس حکام کے مطابق ہدایت اللہ کو لاچی دیگر پولیس افسران کے ہمراہ ضلع جعفر آباد اور نصیر آباد میں چند ماہ پہلے پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملوں کی تحقیقات کر رہے تھے۔
گزشتہ سال نومبر میں بھی نا معلوم مسلح افراد نے حملہ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا ، جبکہ اس سے پہلے بھی نصیر آباد اور جعفر آباد کے اضلاع میں پولیس اور فرنٹیر کور کے اہلکاروں پرحملے اور مسافر ٹر ینوں کو بم دھماکوں سے نشانہ بنا یا جاتا رہا ہے جس میں درجنوں افراد ہلاک چکے ہیں۔
اس طرح کے اکثر واقعات کی ذمہ داری کالعدم بلوچ عسکر ی تنظیمیں قبول کر تی رہی ہیں ۔