حسینہ واجد کےاتحادیوں کے  استعفے قانونی ہیں: بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ

ڈھاکہ میں مظاہرین بنگلہ دیش کے سابق چیف جسٹس عبیدالحسن کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ، فوٹو رائٹرز 10 اگست 2024

  • ملک میں ہائی پروفائل شخصیات کےحالیہ استعفے قانونی ہیں۔ بنگلہ دیش کے عبوری صدر محمد یونس۔
  • استعفوں میں تمام قانونی طریقوں پر درست طریقے سے عمل کیا گیا تھا۔
  • شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے نگراں حکومت کے عہدیداران پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہجوم کو حکمرانی کی اجازت دے رہے ہیں۔
  • عبوری حکومت توقع ہے کہ جلد نئے انتخابات کا اعلان کر دے گی لیکن یونس نے کوئی ٹائم لائن فراہم نہیں کی ہے۔

ملک میں ہائی پروفائل شخصیات کےحالیہ استعفے قانونی ہیں، بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ، نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے یہ بات پیر کے روز کہی ہے۔

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ایک دیرینہ ناقد، 83 سالہ یونس نے صحافیوں کو بتایا کہ ان استعفوں میں تمام قانونی طریقوں پر درست طریقے سے عمل کیا گیا تھا۔

یونس نے بنگلہ دیش کی صورتحال کو " طلبا کی زیر قیادت انقلاب" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہفتوں کے احتجاج کے بعد،چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے پانچ ججوں اور مرکزی بینک کے گورنر سمیت کلیدی عہدیداروں کے استعفوں کی کارروائی مناسب طریقے سے انجام دی گئی ۔

سید رفعت احمد کو طلباء رہنماؤں کی تجویز کے بعد اتوار کو نیا چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔ ان طلباء کا مقصد سیاسی نظام سے حسینہ کے اثر و رسوخ کو ختم کرنا ہے ۔

یہ احتجاج، جو ابتدائی طور پر جون میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ سسٹم کے بارے میں خدشات کے باعث شروع ہوا، ایک بڑی بغاوت کی شکل اختیار کر گیا۔

SEE ALSO: بنگلہ دیش: عبوری انتظامیہ کے سربراہ محمد یونس کا مذہب کی بنیاد پر تفریق سے گریز پر زور

حسینہ نے استعفیٰ دے دیا اور گزشتہ ہفتے بھارت فرار ہو گئیں۔

جمعرات کو عبوری رہنما کے طورپر عہدہ سنبھالنے والے یونس نے اس بات پر زور دیا کہ عدالتی آزادی کی بحالی ان کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے سابق چیف جسٹس عبید الحسن پرتنقیدکرتے ہوئے انہیں ’’صرف ایک جلاد‘‘ قرار دیا ۔

بنگلہ دیش کی مستعفی ہونے والی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے اپنی والدہ کی جان بچانے پر بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نگراں حکومت کے عہدیداران پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہجوم کو حکمرانی کی اجازت دے رہے ہیں۔

SEE ALSO: بنگلہ دیش میں اب ہجوم کی حکمرانی ہے؛ شیخ حسینہ کے بیٹے کا دعویٰ

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو انٹرویو میں سجیب واجد نے فوری انتخابات کے انعقاد کے بغیر پیدا ہونے والے انتشار سے متعلق بھی خبردار کیا۔

بنگلہ دیش میں حالیہ تشدد کے نتیجے میں طلباء اور پولیس افسران سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عبوری حکومت توقع ہے کہ جلد نئے انتخابات کا اعلان کر دے گی لیکن یونس نے کوئی ٹائم لائن فراہم نہیں کی ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی اور ایے ایف پی سے لیا گیاہے۔