مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ بھارتی کشمیر کے لوگوں کو پولیس رپورٹنگ کے لیے محض کشمیری ہونے کی وجہ سے ہراساں نہ کیا جائے۔
وزارتِ داخلہ نے ایک ہدایت نامہ جاری کرکے کہا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں رہنے والے کشمیریوں سے انکوائری کے دوران حساس رویہ اختیار کیا جائے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ تمام پولیس تھانوں کو یہ حکم جاری کیا جائے کہ کشمیری عوام کو صرف اِس بنیاد پر نشانہ نہیں بنانا چاہیئے کہ وہ کشمیر کے باشندے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ اور کشمیر کے تمام گروپوں سے مذاکرات کے لیے مقرر کیے گئے مرکزی پینل نے بھی حکومت کے سامنے یہ معاملہ اُٹھایا تھا اور کہا تھا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں کشمیری باشندوں کو محض اِس وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے کہ وہ ایک مخصوص علاقے کے باشندے ہیں۔
بیان کے مطابق کشمیری باشندوں کے ساتھ اِس سلوک سے اُن کو اپنی توہین محسوس ہوتی ہے اور اُن میں علیحدگی پسندی کا جذبہ پنپتا ہے۔
اِس کے علاوہ، بھارتی آئین اور ملکی قانون، مذہب، نسل اور ذات برادری کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیاز برتنے کی اجازت نہیں دیتا۔ حال ہی میں ممبئی پولیس نے اپنے تھانوں کو ایک نوٹس جاری کرکے کہا ہے کہ وہ کشمیری باشندوں پر گہری نظر رکھیں جِس پر انسانی حقوق کے کارکنوں نے اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔