بینظیر ’’روشنی اور امید کی علامت تھیں‘‘، جنھیں منظرنامے سے ہٹایا گیا: بلاول

فائل

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین، بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو ’’روشنی اور امید کی علامت تھیں، جنھیں سازش کے ذریعے قومی منظرنامے سے ہٹایا گیا‘‘۔

گڑھی خدا بخش میں بے نظیر کے قتل کی دسویں برسی کے موقعے پر پارٹی کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، بلاول نے کہا کہ ’’میری والدہ کو آمریت کے خلاف لڑنے کی سزا دی گئی؛ جب کہ قاتل آج بھی خون کی ہولی کھیل رہے ہیں‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’شہید ہم آپ کو نہیں بھولے، نہ ہی آپ کے وعدوں کو بھولے ہیں‘‘۔ اس موقعے پر چیرمین پیپلز پارٹی نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف نعرے لگوائے۔

بلاول نے کہا کہ ’’پاکستان پیپلز پارٹی آج بھی یہی کوشش کر رہی ہے کہ پارلیمان اور جمہوریت مستحکم ہو اور چلتی رہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’بے نظیر بھٹو کی برسی مناتے ہوئے ہماری روح بے چین ہوجاتی ہے۔ ہماری قائد کو دہشت گردوں کو للکارنے، آمریت سے لڑنے اور اسلام کا پُرامن چہرہ دکھانے کی سزا دی گئی‘‘۔

بقول اُن کے، ’’حکمراں بے بس ہیں، ڈرے اور سہمے ہوئے ہیں، وہ دہشت گردوں کے خلاف بات نہیں کرسکتے۔ یہ اُن سے کیا لڑیں گے‘‘۔

اُنھوں نے الزام لگایا کہ ’’حکمرانوں نے پارلیمان اور جمہوریت کو بے وقعت کر دیا ہے۔ جو کل دوسروں کو چور چور کہتے تھے وہ آج سب سے بڑے چور ہیں‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی ختم نہیں ہوئی، عبادت گاہیں تک محفوظ نہیں رہیں۔ بقول اُن کے، ’’حکومت نے دعویٰ کیا کہ صورت حال کنٹرول میں ہے، دوسرے ہی دِن کوئٹہ کے ایک گرجا گھر پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا‘‘۔

پیپلز پارٹی کے چیرمین نے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت اور تحریک انصاف کی قیادت پر الزامات لگائے۔ اُن کے الفاظ میں ’’جو دوسروں کو چور چور کہتے تھے وہ خود سب سے بڑے چور نکلے؛ ادھر، وہ شخص جو انگلی اٹھنے کا انتظار کرتا رہا، سندھ آکر شعبدہ بازی دکھاتا ہے‘‘۔

سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ ’’ہمارے خلاف آج بھی سازش ہو رہی ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’دوہرا انصاف جاری ہے۔ ہم کو 12 بارہ سال جیلیں کاٹنی پڑیں‘‘؛ اور یہ کہ ’’اتنا بوجھ نہ ڈالو جو ہم برداشت نہ کرسکیں‘‘۔

آصف زرداری نے کہا کہ ’’سازشوں کے نتیجے میں گندے انڈے نکل رہے ہیں، جو ہمیں نقصان پہنچا رہے ہیں‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’این آر او کے لیے کوششیں ہو رہی ہیں، جس کا ہم مقابلہ کریں گے‘‘؛ اور یہ کہ ’’پاکستان پیپلز پارٹی انتخابات جیت کر دکھائے گی‘‘۔

بے نظیر بھٹو کی دسویں برسی کے موقعے پر گڑھی خدا بخش میں قرآن خوانی اور خیرات ہوئی؛ اور اُن کی قبر پر حاضری اور فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا، جس میں ملک بھر سے پارٹی راہنما اور کارکن شریک ہوئے۔