سال 2020 میں سب سے زیادہ عطیات دینے والے 50 صاحبِ ثروت امریکیوں اور کاروباری افراد کی فہرست جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق ای کامرس کمپنی 'ایمیزون' کے بانی جیف بیزوس اربوں ڈالر کے عطیات دے کے سرِفہرست ہیں۔
سال 2020 میں 50 صاحبِ ثروت افراد کی جانب سے 24.7 ارب ڈالرز عطیہ کیے گئے۔ یہ رقم سال 2019 میں عطیہ کی جانے والی رقم 15.8 ارب ڈالرز سے کہیں زیادہ ہے۔
جیف بیزوس نے گزشتہ برس 10 ارب ڈالرز سے آب و ہوا کی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے 'بیزوس ارتھ فنڈ' متعارف کرایا تھا۔ اس کے علاوہ مستحق امریکیوں کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ملک بھر میں قائم 200 فوڈ بینکس کو 10 کروڑ ڈالر کا سامان بھجوایا۔
یہ درجہ بندی ٹھوس تحقیق اور عطیات وصول کرنے والی تنظیموں کی مدد سے مرتب کی گئی ہے۔
دوسرے نمبر پر جیف بیزوس کی سابق اہلیہ مکینزی اسکاٹ ہیں جنہوں نے خیراتی اداروں، فوڈ بینکس اور انسانی خدمت کی دیگر تنظیموں کے لیے 5.7 ارب ڈالرز عطیہ کیے۔
تیسرے نمبر پر کاروباری شخصیت مائیکل بلوم برگ ہیں جنہوں نے فن، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں کے لیے 1.6 ارب ڈالرز عطیہ کیے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ 'ٹوئٹر' کے شریک بانی جیک ڈورسی اس درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ اُنہوں ںے گزشتہ سال کرونا وبا کے اثرات اور نسلی انصاف کی کوششوں میں مدد کے لیے 1.1 ارب ڈالرز عطیہ کیے تھے۔ سال کے اختتام تک اس رقم میں سے 33 کروڑ ڈالرز خرچ ہو چکے ہیں۔
فنانسر چارلس شواب اور ان کی اہلیہ ہیلن اس فہرست میں 24 ویں نمبر پر ہیں۔ اُنہوں نے سان فرانسسکو میں بے گھر افراد کی مدد کے لیے 6.5 کروڑ ڈالر عطیہ کیے۔
فہرست میں نیٹ فلکس کے شریک بانی ریڈ ہیسٹنگز اور اُن کی اہلیہ پیٹی کوئلن 14 ویں نمبر پر ہیں۔ اُنہوں نے کالج اور یونیورسٹیز میں مستحق طلبہ کی مدد کے لیے 12 کروڑ ڈالرز عطیہ کیے۔
معروف باسکٹ بال کھلاڑی مائیکل جارڈن نے نسلی اور سماجی انصاف کے لیے سرگرم تنظیموں کو گزشتہ سال پانچ کروڑ ڈالرز عطیہ کیے اور وہ گزشتہ سال سب سے زیادہ عطیات دینے والوں کی فہرست میں 31 ویں نمبر پر ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
'نیشنل سینٹر فار فیملی فیلنتھراپی' کے صدر نک ٹیڈسکو کہتے ہیں کہ گزشتہ برس صاحبِ ثروت افراد کے لیے جاگنے کا سال تھا۔ اُن کے بقول کرونا وبا اور نسل پرستی کا نشانہ بننے والوں کی گزشتہ برس دل کھول کر مدد کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال عطیات میں اضافے کا یہ رُجحان اب برقرار رہنے کی اُمید ہے۔
ماہرین کے مطابق 2020 میں بڑے کاروباری گروپس اور امیر طبقات کی جانب سے عطیات دینے کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا۔