سیاسی تقسیم نہیں ہم آہنگی: بائیڈن کی سربراہی میں اہم اجلاس

صدر بائیڈن وائٹ ہاوس میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے ہیں، 1 اگست 2022: فوٹو اے پی

صدر بائیڈن نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک اجلاس میں ،جس کا مقصد پورے امریکہ میں تقسیم اور نفرت پر مبنی تشدد کا مقابلہ کرنا تھا، سفید فام بالادستی کے حامیوں کےخلاف آواز اٹھائی اور قوم پر زور دیا کہ وہ اپنی "زہریلی" سیاسی تقسیم پر قابو پائے۔

"یونائیٹڈ وی اسٹینڈ سمٹ" میں مقامی رہنما ، شہری حقوق کی تنظیمیں ، ماہرین اور کمیونٹی گروپس اکٹھے ہوئے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یہ تقریب ان کمیونٹیز کے اعزاز میں منعقد کی گئی ہے جو نفرت پر مبنی تشدد سے گزرے ہیں۔

اس طرح کے تشدد میں مخصوص گروپس سے منسلک مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے بڑے پیمانے پر فائرنگ کا سلسلہ شامل ہے: 2012 میں وسکونسن میں سکھوں کا ایک مندر، 2016 میں فلوریڈا میں ہم جنس پرستوں کا ایک نائٹ کلب، اور 2021 میں جارجیا میں ایشین اسپاز ، 2019 میں ٹیکساس کی ایک سپر مارکیٹ میں میکسیکو کے لوگوں کو ہدف بنا کر کی جانے والی فائرنگ اور مئی میں نیویارک کی ایک سپر مارکیٹ میں سیاہ فام لوگوں کے خلاف امتیازی سلوک۔

سربراہی اجلاس میں نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ ملک کو نفرت پر مبنی تشدد کی ایک وبا کا سامنا ہے ۔ ہم نے اپنے پڑوسیوں، پنے دوستوں اور اپنےعزیزوں پر حملے ہوتے ہوئے دیکھے ہیں صرف اس لیے کہ وہ کون ہیں یا وہ کہاں عبادت کرتے ہیں۔

اپنے تبصروں میں بائیڈن نے شارلٹس ول ، ورجینیا میں 2017 میں سفید فام برتری کے حامیوں کی ایک ریلی کا ذکر کیا جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ، یہ ہی ریلی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے الیکشن لڑا۔

SEE ALSO: امریکہ میں نفرت پر مبنی جرائم میں سال 2022 میں معمولی اضافہ ہوا ، رپورٹ

انہوں نے کہا کہ سفید فاموں کی بالادستی کے حامی آخری فیصلہ نہیں کریں گے ، اور یہ زہر اور تشدد ہمارے وقت کی کہانی نہیں ہو سکتا، انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ خوف اور تقسیم اور نفرت کے مقابلے میں "امید، اتحاد اور رجائیت" کا انتخاب کریں۔

بائیڈن کے نقاد وں کی دلیل ہے کہ بائیڈن خود تقسیم کو ہوا دیتے ہیں ۔

انتظامیہ نفرت پر مبنی تشدد کو روکنے اور کمیونٹیز کے درمیان بات چیت کے فروغ کے لیے اسکولوں، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور ثقافتی اداروں کے لیے وسائل کو تقویت دینے کے پروگرام شروع کر رہی ہے۔

SEE ALSO: ٹیکساس: جنوبی ایشیائی خواتین  پر نسل پرستانہ حملے کی ویڈیو وائرل، خاتون گرفتار

وہ فلاحی اور کمیونٹی آرگنائزینشز کے ساتھ ساتھ ٹکنالوجی کی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کرر ہی ہے جن میں یو ٹیوب ، ٹوئٹر ، مائیکروسوفٹ اور میٹا شامل ہیں جو نفرت پر مبنی تشدد کو روکنے کے لیے اقدامات کا اعلان کر رہی ہیں ۔

کیلی فورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی، سان برنارڈینو میں نفرت اور انتہا پسندی کے مطالعے کے سینٹر کے ڈائریکٹر برائن لیون نے، جنہوں نے اس تقریب میں شرکت کی ، وی او اے کو بتایا کہ یہ کانفرنس مقامی کمیونٹی کے رہنماوں سے لے کر اعلیٰ سرکاری حکام تک مہارت بڑھانے کا ایک اچھا موقع تھا۔

کلید یہ ہے کہ ان کوششوں کو مقامی سطح پر جاری رکھا جائے اور جب ضروری ہو ریاستی اور وفاقی رہنمائی کے ذریعے کمیونیٹیز کی مدد کی جائے ۔