صدر بائیڈن نے بدھ کے روز امریکہ کی 35 ریاستوں میں الیکٹرک موٹر گاڑیوں کا ایک نیٹ ورک تشکیل دینے کے لیے 900 ملین ڈالر کا اعلان کیا جو امریکی انتظامیہ کے اس عہد کی جانب پیش رفت ہے کہ امریکہ میں 2030 تک فروخت ہونے والی گاڑیوں میں سے نصف الیکٹرک گاڑیاں ہو ں گی۔
ڈیٹرائٹ مشی گن میں نارتھ امیریکن انٹر نیشنل آٹو شو میں بائیڈن نے کہا کہ عظیم امریکی روڈ ٹرپ مکمل طور پر الیکٹریفائیڈ ہو جائے گا۔
یہ فنڈنگ اس ساڑھے سات ارب ڈالر کا حصہ ہے جو 2021 کے دو جماعتی انفرا اسٹرکچر قانون کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے پانچ لاکھ چارجرز اسٹیشن کے ایک نیٹ ورک کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے ہیں ۔
اس قانون کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کی پروڈکشن کے لیے اہم اجزا کی سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے 7 ارب ڈالر اور 2 ارب ڈالر شفاف ٹرانسپورٹ سسٹم اور اسکول بسوں کے لیے الگ سے بھی رکھے گئے ہیں۔
بائیڈن کو موٹر ساز کمپنیوں ، جنرل موٹرز ، فورڈ اور اسٹالنٹس کی جانب سے تازہ ترین گرین ماڈلز دکھائے گئے اور انہوں نے شو روم کے ارد گرد ایک کیڈلیک لیریک ایس یو وی میں ٹیسٹ ڈرائیو کی ۔
SEE ALSO: امریکہ میں الیکٹرک گاڑیوں کا فروغ، چین پر انحصار کم کرنے کی کوششیںدورے کے بعد صد نے قانون سازی کی دوسری حالیہ کامیابیوں کو اجاگر کیا جن میں مہنگائی میں کمی کا ایکٹ ، جو الیکٹرک وہیکلز کی سپلائی چین کو مضبوط کرنے کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے ، اور چپس اینڈ سائنس ایکٹ شامل تھا جو ملکی سیمی کنڈکٹرز کی پروڈکشن کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگست میں منظور ہونے والے یہ دونوں بل ملک کو مزید ملازمتیں پیدا کرنے کی راہ پر گامزن کریں گے جب کہ آب وہوا کی تبدیلی سے نمٹنے اور عالمی طور پر ایک مسابقتی برتری قائم کرنے میں مدد گار ہوں گے ۔
انٹر نیشنل انرجی ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت 2021 میں دوگنا سے زیادہ ہو کر چھ لاکھ30 ہزار تک پہنچ گئی تھی جب کہ چین میں 33 لاکھ تک پہنچ کر لگ بھگ تین گنا بڑھ گئی تھی ۔ یورپ میں 65 فیصد اضافے کے ساتھ 23 لاکھ ہو گئی تھی ۔
ڈیوک یونیورسٹی کے نکولس اسکو ل آف انوائرن منٹ کے پروفیسر ٹموتھی جانسن کہتے ہیں کہ ان ملکوں میں الیکٹرک گاڑیوں کی پروڈکشن اور فروخت میں حکومت کی پالیسی میں مراعات شامل ہیں جب کہ امریکہ میں ان کی خریداری پر ٹیکس میں رعایات دی گئیں تھیں ، مکمل وفاقی مدد کے بغیر ، اب تک یہاں مارکیٹ کا رجحان نہیں پیدا ہوا ۔
SEE ALSO: آسٹریلیوی کمپنی امریکہ میں الیکٹرک کاروں کے چارجرز کا پلانٹ قائم کرے گیانہوں نے کہا کہ " لوگ اس وقت تک الیکٹرک گاڑیاں خریدنے سے ہچکچا رہے ہیں جب تک انہیں یہ یقین نہ ہو جائے کہ گاڑیوں کی چارجنگ کے لیے انہیں چارجنگ نیٹ ورک دستیاب ہو گا، خاص طور پر لمبے فاصلے کے ٹرپس کے لیے جب وہ گھر سے دور ہوں ۔
اس کے ساتھ ساتھ ، کمپنیاں اس وقت تک چارجنگ نیٹ ورک بنانے پر سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتیں جب تک انہیں یہ معلوم نہ ہو جائے کہ اس کی طلب موجود ہے ۔
عالمی سطح پر الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت 2021 میں دوگنی ہو گئی تھی جو 66 لاکھ کے ساتھ ایک نیا ریکارڈ تھا۔ جب کہ آج ہر ہفتے الیکٹرک گاڑیاں اس سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں جتنی 2012 کے پورے سال میں ہوئی تھیں ۔
2021 کے آخر تک دنیا بھر کی سڑکوں پر لگ بھگ ایک کروڑ 65 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں تھیں جو 2018 سے تین گنا زیادہ تعداد تھی ۔