صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز ان امریکیوں پر، جو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی بوسٹر خوراک لگوانے کے اہل ہیں، زور دیا کہ وہ ویکسین کا بوسٹر انجیکشن لگوائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ویکسین نہ لگوانے والوں سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ حفاظتی ویکسین لگوا لیں۔
صدر کا یہ پیغام بیماریوں سے بچاؤ اور تحفظ کے امریکی مراکز (سی ڈی سی) کی جانب سے مخصوص افراد کے لیے بوسٹر خوراک لگوانے کی منظوری کا اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ اعلان میں کہا گیا ہے کہ معمر اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والے ایسے افراد جنہیں فائزر کی ویکسین لگوائے چھ ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں، وہ ویکسین کو بوسٹر خوراک لگوانے کے اہل ہیں۔
سی ڈی سی نے 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ساتھ ساتھ فرنٹ لائن ورکرز، مثلاً اساتذہ، ہیلتھ کیئر ورکرز اور دیگر کے لیے بوسٹرز کی منظوری دی ہے، جن کے ملازمت پر جانے سے انہیں کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے۔
اس کے علاوہ ایسے افراد کو بھی بوسٹر خوراک حاصل کرنے کے لیے کہا گیا ہے جن کی عمریں 50 اور 64 سال کے درمیان ہیں مگر انہیں جسمانی عوارض لاحق ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے اپنے بیان میں صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ منظوری کا مطلب یہ ہے کہ تقریباً 6 کروڑ امریکی فائزر ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کے چھ ماہ گزر جانے کے بعد بوسٹر کے اہل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح شروع میں ویکسین مفت لگائی گئی تھی، اسی طرح بوسٹر خوراک بھی مفت اور آسانی سے دستیاب ہے اور انہیں جلد از جلد بوسٹر شاٹ لگوا لینا چاہیے۔
Your browser doesn’t support HTML5
صدر نے کہا کہ لاکھوں امریکی جنہوں نے موڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن ویکسین لگوائی تھی، وہ اب بھی کرونا وائرس سے محفوظ ہیں۔ صدر کا کہنا تھا کہ ملک کے اعلیٰ ڈاکٹر اور سائنس دان ان ویکسینوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لے رہے ہیں، تاکہ یہ معلوم ہو سکے انہیں بوسٹر کی ضرورت کب پیش آئے گی۔
بائیڈن نے ایک بار پھر حفاظتی ویکسین نہ لگوانے والے تقریباً سات کروڑ امریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اور دوسروں کے تحفظ کے لیے ویکسین لگوائیں۔
صدر کا کہنا تھا کہ حفاظتی ویکسین نہ لگوانے والے لوگ، وبا میں مبتلا ہونے کے بعد بڑی تعداد میں اسپتالوں اور انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں داخل ہو کر صحت کی دیکھ بھال کے امریکی نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اور ان کی وجہ سے دوسری بیماریوں میں مبتلا افراد کو مناسب طبی دیکھ بھال نہیں مل پا رہی۔
صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کی وجہ سے معیشت کی رفتار پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔
صدر نے اپنے بیان میں ان منتخب عہدیداروں کا بھی ذکر کیا، جو ان کے بقول، جھوٹی معلومات پھیلا کر عالمی وبا کے خلاف جنگ کو کمزور کرنے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل "مکمل طور پر ناقابل قبول" ہے۔
صدر نے ان لوگوں سے بھی ملاقات کی جو ویکسین لگوانا چاہتے ہیں لیکن اس سے پہلے وہ درست معلومات حاصل کرنے کے لیے ان لوگوں سے سوالات کرنا چاہتے ہیں جن پر انہیں اعتماد ہے اور ان لوگوں سے ملنا چاہتے ہیں جو ویکسین لگوا چکے ہیں۔