رسائی کے لنکس

بزرگ اور شدید بیمار امریکیوں کے لیے فائزر ویکسین کے بوسٹر شاٹ کی منظوری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں خوراک و ادویات کے نگراں ادارے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن یا ایف ڈی اے) نے پینسٹھ سال اور اس سے زائد عمر کے امریکی شہریوں اور شدید بیماری کے خطرات سے دوچار افراد کے لیے 'فائزر بائیو ٹیک' کے تیسرے شاٹ کی منظوری دے دی ہے۔

ایف ڈی اے نے بدھ کو اپنے فیصلے میں مخصوص پیشوں سے وابستہ افراد جن میں محکمۂ صحت کے ملازمین، اساتذہ، گروسری اسٹورز کے ملازمین، بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے شیلٹرز اور جیلوں میں رہنے والے افراد کے لیے بھی بوسٹر (قوت مدافعت بڑھانے والے) شاٹ کی منظوری دی ہے۔

ایف ڈی اے کی جانب سے یہ منظوری جمعرات کو سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن (سی ڈی سی) کے مشاورتی کمیٹی کی اس رائے شماری کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے جس میں یہ تعین کیا جائے گا کہ امریکی شہریوں کا کون سا گروپ فائزر بوسٹر شاٹ کا اہل ہے۔

سی ڈی سی پینل نے بدھ کے روز ایک اجلاس منعقد کیا جس کا مقصد اس بات پر تبادلۂ خیال کرنا تھا کہ بوسٹر شارٹ کے لیے کس کو ترجیح دی جائے۔

یہ ایک ایسا متنازع فیصلہ ہے جو اس کے کئی ماہ بعد لیا جا رہا ہے جب صدر جو بائیڈن نے پہلی مرتبہ اعلان کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ کرونا کی ویکسین کی دوسری خوراک کے آٹھ ماہ بعد بوسٹر شاٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایف ڈی اے کے ایک پینل نے گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس کی جانب سے بوسٹر شاٹ لگانے کے منصوبے کو مسترد کرنے کے حق میں کثرتِ رائے سے ووٹ دیا تھا۔ پینل کا کہنا تھا کہ بوسٹرز شاٹ کے محفوظ ہونے کے بارے میں ڈیٹا اور اس کی اہمیت کے شواہد کافی نہیں ہیں۔

پینل نے البتہ پینسٹھ سال اور اس سے زائد عمر کے افراد اور شدید امراض کے خطرات سے دو چار افراد کے لیے بوسٹر شاٹ کی منظوری دے دی۔

سائنس دانوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں اب بھی سب سے بڑی پریشانی ان لوگوں کو ویکسین لگانا ہونی چاہیے جنہوں نے اب تک کرونا ویکسین کی ایک بھی خوراک نہیں لی۔

سی ڈی سی کے مشیر ڈاکٹر میتھیو ڈیل کا، جنہوں نے بدھ کو ہونے والے اجلاس کی سربراہی کی، کہنا تھا کہ "میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ستمبر 2020 میں کرونا سے جو اموات ہوئیں ان میں سے زیادہ تر کو اب تک دستیاب تین قسم کی ویکسین کے ذریعے روکا جا سکتا تھا۔"

جان ہاپکنز کرونا ریسورس سینٹر کے مطابق، امریکہ میں اب تک 55 فی صد افراد نے ویکسین کا کورس مکمل کر رکھا ہے۔ جب کہ ملک کے اندر انتہائی تیزی سے پھیلنے والا ڈیلٹا ویریئنٹ بدستور پھیل رہا ہے۔ امریکہ میں مارچ کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ ہو رہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG