امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اتوار کو کہا کہ غزہ میں مصر کے کنٹرول میں سرحدی گزر گاہ رفح کو غزہ کے ضرورت مند لوگوں کو امداد کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
اسرائیل کی غزہ کے محصور علاقے میں حماس کے خلاف کارروائیوں کے دوران امریکہ کے اعلی ترین سفارت کار نے قاہرہ میں کہا کہ امریکہ رفح گزرگاہ کے ذریعے امداد کی ترسیل کے لیے مصر، اسرائیل اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ مصر کے جزیرہ نما سیناء میں اس وقت کئی ممالک کی جانب سے غزہ کے لوگوں کے لیے سینکڑوں ٹن امداد ترسیل کے لیے منتظر ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
مصر نے کہا کہ اس نے تعطل کو توڑنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
بلنکن نے مصر کے صدر عبدالفتاح کے ساتھ "بہت اچھی" بات چیت کے بعد کہا ہم اقوام متحدہ ، مصر، اسرائیل اور دوسروں کے ساتھ مل کر ایک ایسا طریقہ کار بنا رہے ہیں جس کے ذریعے امداد حاصل کی جائے اور اسے ضرورت مند لوگوں تک پہنچایا جائے۔
اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر صدر جو بائیڈن نے اتوار کے روز تجربہ کار سفارت کار ڈیوڈ سیٹر فیلڈ کو غزہ کے انسانی بحران پر امریکی ردعمل کی قیادت کرنے کے لیے مشرق وسطیٰ کے انسانی مسائل کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کیا۔
مصری ہلال احمر کے مطابق حالیہ دنوں میں ترکی، متحدہ عرب امارات، اردن، تیونس اور عالمی ادارہ صحت کی امداد سے لدے آٹھ طیارے سینائی کے العریش ہوائی اڈے پر اترے ہیں اور 100 سے زائد ٹرکوں کا قافلہ غزہ میں داخل ہونے کی اجازت کے لیے شہر میں انتظار کر رہا ہے۔
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)