بریگزٹ کے معاملے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے مستعفی ہونے کے بعد برطانوی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کے لیے ہونے والے انتخابات میں بورس جانسن نئے سربراہ منتخب ہو گئے ہیں۔ وہ بدھ کو وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔
منگل کے روز سامنے آنے والے انتخابی نتائج کے مطابق، بورس جانسن 92 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جب کہ ان کے مد مقابل وزیر خارجہ جرمی ہنٹ تقریباً 46 ہزار ووٹ لے سکے۔
یاد رہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے معاملے سے متعلق کسی معاہدے پر پہنچنے میں ناکامی کے بعد تھریسا مے نے 24 مئی کو وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی میں نیا سربراہ چننے کے لیے انتخابات کروائے گئے۔
ان انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی کے ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد ممبران نے نئے سربراہ کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالا۔ یہ انتخابی عمل پیر تک جاری رہا اور منگل کو نتائج کا اعلان کیا گیا۔
کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کے انتخاب کا حتمی مرحلہ جون کے آخر میں شروع ہوا۔ جس میں منتخب اراکین میں سے سب سے زیادہ مقبول دو امیدواروں بورس جانسن اور جرمی ہنٹ کے نام سامنے آئے تھے۔