امریکہ کے ایک جج نے روسی اسلحہ ڈیلر وکٹر باؤٹ کو دہشت گردی اور کولمبیا کے باغیوں کو میزائل فروخت کرنے کی کوششوں کے الزام میں 25 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
باؤٹ جسے وکیل استغاثہ ’’موت کا سوداگر‘‘ کہتے ہیں، سزا سنائے جانے کے دوران چیختا رہا کہ اس کے خلاف الزامات جھوٹ ہیں۔
وہ خود کو ایک جائز تاجر کہتا تھا اور اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ باؤٹ کے اسلحے کی فروخت سے افریقہ میں جنگوں کی تحریک ہوئی۔ ان کے مطابق باؤٹ کولمبیا کے باغیوں کو امریکی ہیلی کاپٹر مار گرانے کے لیے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
باغیوں کے بھیس میں امریکی ایجنٹس نے اسے تھائی لینڈ میں 2008ء میں گرفتار کیا جہاں اس پر مقدمہ چلائے جانے کے بعد اسے امریکہ کے حوالے کردیا گیا۔
باؤٹ کا اصرار تھا کہ وہ ایجنٹس کو کارگو جہاز فروخت کرنے کی کوشش کر رہا تھا نا کہ اسلحہ۔
وکٹر باؤٹ کو عمر قید کی سزا ہوسکتی تھی لیکن جج کا کہنا تھا کہ اسے امریکی ایجنٹس نے بھیس بدل کر ایک کارروائی کے ذریعے گرفتار کیا۔ تاہم جج کا کہنا تھا کہ باؤٹ ایک خطرناک آدمی ہے۔