برازیل میں فسادات کے بعد صدر کا ایکشن، تین ہفتے قبل آرمی چیف بننے والا فوجی جنرل برطرف

صدر لولا ڈیسلوا نے دارالحکومت میں ہونے والے فسدات کے بعد کئی درجن فوجی اہلکاروں کو اپنی سیکیورٹی سے بھی ہٹا دیا تھا۔ فائل فوٹو

برازیل کے رواں ماہ صدر بننے والے لویز اناسیو لولا ڈیسلوا نے نئے آرمی چیف کو بر طرف کر دیا ہے۔ یہ برطرفی ان کے پیش رو سابق صدر بولسونارو کے حامیوں کی دارالحکومت برازیلیا میں سرکاری عمارات پر حملوں اور توڑ پھوڑ کیے جانے کے واقعات کے بعد سامنے آئی ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق آرمی چیف جنرل جولیو سیزر ڈی اروڈا کی برطرفی لولا ڈیسلوا نے اپنے پہلے بیرون ملک دورے پر روانگی سے قبلکی۔ وہ ارجنٹائن کا دورہ کرنے جا رہے ہیں۔

آرمی چیف کی یہ برطرفی ایسے موقع پر ہوئی ہے کہ جب صدر لولا جنوبی امریکہ کے پاور ہاؤس کہلانے والے اس ملک کو بین الاقوامی اسٹیج پر واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جنرل اروڈا سبکدوش ہونے والے سابق صدر بولسونارو کی مدتِ صدارت ختم ہونے سے دو دن قبل یعنی 30 دسمبر 2022 کو آرمی چیف مقرر کیے گئے تھے جب کہ نئے کامیاب ہونے والے صدر لولا ڈیسلو کی انتظامیہ نے اس تقرری کی جنوری کے اوائل میں تجدید کی تھی۔

صدر لولا ڈیسلوا نے آرمی کے اعلی افسران سے جمعے کو ملاقات کی تھی جب کہ ملاقات میں شریک حکام میں سے کسی نے بھی بعد ازاں کوئی معلومات فراہم نہیں کی تھیں۔

صدر لولا ڈیسلوا نے دارالحکومت میں ہونے والے انتشار کے بعد کئی فوجی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی سیکیورٹی سے ہٹا دیا تھا۔

سبکدوش ہونے والے سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے رواں ماہ آٹھ جنوری کو دارالحکومت برازیلیا میں صدارتی محل، سپریم کورٹ اور کانگریس پر دھاوا بول دیا تھا، جس میں انہوں نے کھڑکیاں، فرنیچر، نادر فن پاروں کو نقصان پہنچایا تھا جب کہ دیواروں پر فوجی بغاوت کے مطالبات کی چاکنگ کی گئی تھی۔

صدر لولا ڈیسلوا کا کہنا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ان فسادات میں سیکیورٹی فورسز بھی ملوث ہیں جب کہ فسادات کرنے والے 200 سے زائد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔

وزیر دفاع جوس موسیو کا جمعے کو صدر لولا ڈیسلوا اور آرمی چیف کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ ان فسادات میں فورسز براہ راست ملوث نہیں تھی۔

نئے مقرر کیے جانے والے آرمی چیف تھامس ریبیرو پیوا جو کہ اب تک جنوب مشرقی آرمی کی کمانڈ سنبھال رہے تھے، نے زور دیا کہ فوج جمہوریت کی ضمانت دیتی رہے گی۔

انہوں نے تجویز دی ہے کہ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات کے نتائج تسلیم کیے جائیں، جن میں صدر لولا ڈیسلوا نے بولسونارو کو شکست دی تھی۔

صدر لولا ڈیسلوا اتوار کو ارجنٹائن کا دورۂ کریں گے جو کہ برازیلین صدر کے لیے پہلا روایتی پڑاؤ ہے۔

برازیل میں نئی حکومت کے خلاف مظاہرے، سرکاری عمارتوں پر دھاوا

روایات کے علاوہ اس دورے کے دوران صدر لولا ڈیسلوا برازیل کے وفادار اتحادی صدر البرٹو فرنینڈس سے ملاقات کے علاوہ ایک کانفرنس کے دوران خطے میں اتحادیوں سے سے بھی تبادلۂ خیال کریں گے۔

بولسونارو کو شکست دینے کے بعد صدر لولا ڈیسلوا کا 30 اکتوبر کی شام کہنا تھا کہ برازیل کی واپسی ہو چکی ہے۔ گزشتہ چار برس کے دوران برازیل کو بین الاقوامی تنہائی کا سامنا تھا۔

لولا کا 'گلوبو ٹی وی چینل' کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ہر کوئی برازیل سے بات کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ برازیلیا بین الاقوامی برادری سے تعلقات دوبارہ سے استوار کرے گا۔