بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ و گورنر نواب اکبر بگٹی کی پانچویں برسی کے موقع پر جمعہ کو صوبے کی قوم پرست جماعتوں کی اپیل پرہڑتال کی گئی۔
کوئٹہ شہر میں جزوی ہڑتال کے دوران شہر کی بڑی مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند رہے تاہم صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقوں بروری، سر یاب، ہزارگنجی سمیت ضلع مستونگ، قلات، خضدار، گوادر، تر بت اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام رہا۔
ہڑتال کے موقع پر پو رے صوبے بالخصوص صوبائی دارالحکومت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، کوئٹہ کی تمام سر کاری اور عمارتوں پر پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری کے جوانوں کو تعینات کیا گیا۔
نواب اکبر بگٹی کو26 اگست 2006 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں بلوچستان کے ضلع کو ہلو کے علاقے تراتانی میں ایک آپریشن میں اپنے ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد بلوچستان پر شروع ہونے والے پرتشد د حملوں میں تیزی آئی اور تشدد کی اس لہر میں سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں سمیت صوبے کے اڑھائی ہزار سے زائد افراد ہلاک اور تین ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
نواب بگٹی پاکستان کے وزیرداخلہ بھی رہے اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں بطور بلوچستان کے گورنر کے بھی ذمہ داریاں نبھائی۔ 1988 ء میں ہونے والے انتخابات کے بعد وہ بلوچستان نیشنل الائنس کی طر ف سے صوبے کے وزیراعلیٰ منتخب ہو ئے اور سو لہ اگست 1990 ء کو وزیرا علیٰ ہاؤس میں اپنی نئی جمہوری وطن پارٹی کی بنیاد رکھی۔