|
کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ کسی کرکٹ گراؤنڈ میں ایک روز پہلے انٹرنیشنل کرکٹ میچ ہوا ہو اور اگلے ہی روز بلڈوزرز اس اسٹیڈیم کو منہدم کرنے پہنچ جائیں؟ لیکن درحقیقت ایسا ہو رہا ہے۔ نیویارک میں پاکستان بھارت ٹاکرے کی میزبانی کرنے والے ناساؤ کرکٹ گراؤنڈ کو مسمار کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
نیویارک میں ناساؤ کرکٹ کاؤنٹی اسٹیڈیم کو عارضی بنیادوں پر محض پانچ ماہ میں مکمل کیا گیا تھا اور یہاں نو جون کو پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی کانٹے کا مقابلہ ہوا تھا۔
مجموعی طور پر اس وینیو پر آٹھ میچز کھیلے گئے تھے جس کا آخری میچ بدھ کو بھارت اور امریکہ کے درمیان کھیلا گیا۔
اس میچ میں بھارت نے امریکہ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر سپر ایٹ مرحلے تک رسائی حاصل کر لی ہے۔
ناساؤ کرکٹ اسٹیڈیم کے باہر بلڈوزرز پہنچا دیے گئے ہیں اور حکام کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ عارضی اسٹیڈیم کو مسمار کرنے کا کام جمعے تک مکمل کر لیا جائے گا۔
اسٹیڈیم لاس ویگاس فارمولا ون سرکٹ کے انفراسٹرکچر کی طرز پر بنایا گیا تھا اور اس میں استعمال ہونے والی ڈراپ ان پچز فلوریڈا میں تیار ہوئی تھیں۔
یہ منصوبہ تعمیراتی کمپنی 'پاپولوس' نے مکمل کیا تھا جو احمد آباد میں نریندر مودی اسٹیڈیم کی تعمیر کے کام بھی حصہ لے چکی ہے۔
اسٹیڈیم کے عارضی طور پر بنائے گئے پویلین، کمنٹری باکسز، شائقین کے بیٹھنے کی جگہ کو ہٹا دیا جائے گا۔ جب کہ مقامی کرکٹ کلبز اور شائقین کو گراؤنڈ تک رسائی حاصل رہے گی۔
نیویارک کا یہ عارضی کرکٹ گراؤنڈ کئی حوالوں سے شائقین کے لیے یادگار رہے گا۔ نو جون کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کے موقع پر یہ اسٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ اسٹیڈیم میں 34 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔
پاکستان بھارت میچ کے ٹکٹ بھی مہنگے داموں میں فروخت ہوئے تھے اور یہ بھی اطلاعات تھیں کہ ایک ٹکٹ ہزار سے دو ہزار ڈالرز تک بھی فروخت ہوتا رہا۔
بھارت نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد یہ میچ چھ رنز سے ہرا دیا تھا جس کے مین آف دی میچ بھارتی پیسر جسپریت بمراہ تھے۔
اسی میچ میں پاکستان کو امریکہ کے خلاف میچ میں اپ سیٹ شکست کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔
چھ جون کو کھیلے گئے اس میچ میں امریکہ نے سپر اوور میں پاکستان کو شکست دی تھی۔