حکام کی جانب سےانتخابی ریلی کےانعقاد کی اجازت نہ دینے پربرما کی جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی نے ملک کے وسطی شہر کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔
نوبیل انعام یافتہ خاتون سیاست دان کی جماعت 'نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی' کے ترجمان نے 'وائس آف امریکہ' کی برمی سروس کو بتایا ہے کہ حکام نے ان کی جماعت کو شہر مندالے کے ایک فٹ بال اسٹیڈیم میں ریلی کے انعقاد کی اجازت نہیں دی ہے۔
ترجمان کے مطابق انتخابی حکام کے احکامات کے بعد جماعت کے کارکنوں نے ہفتے کو اسٹیڈیم کا کنٹرول سنبھال کر وہاں اجتماع کی تیاریاں شروع کردی تھیں۔
تاہم، ان کے بقول مقامی فٹ بال ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے کئی دن تک مذاکرات جاری رکھنے کے بعد یہ کہہ کر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے کہ اسٹیڈیم کو جلسے کے مقررہ دن حکام کے معائنے کی غرض سے بند رکھا جائے گا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے کئی روز کی لیت و لعل کے بعد گزشتہ روز اسٹیڈیم انتظامیہ سے واضح جواب دینے کو کہا تو انہوں نے حکام کے معائنے کے باعث اسٹیڈیم کی بندش کا جواز دیتے ہوئے اجازت دینے سے معذرت کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ امید ہے کہ مندالے میں ہونے والے جلسے کے لیے آگے کی کوئی تاریخ مقرر کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جلسہ اپریل میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں منعقد کیا جارہا تھا جس میں آنگ سان سوچی کی جماعت بھرپور انداز سے حصہ لے رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کو جلسے کی اجازت نہ دینے سے ملک کی حکومت اور آنگ سان سوچی کے درمیان جاری مفاہمتی عمل متاثر ہوسکتا ہے۔