کیلی فورنیا واقعے کی تحقیقات کرنے والے ادارے اِن دنوں انریکو مارکیو کی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، جس نے حملہ آور جوڑے کو لڑاکا نوعیت کا جدید اسلحہ فراہم کیا، جس سے 14 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے۔
حکام کے مطابق 24 سالہ مرکیوز پرانی کاروں کی مرمت کے لئے گھنٹوں سید رضوان کے ساتھ گزارتا تھا۔ ان کی دوستی کئی برس پرانی تھی۔
تحقیقات کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مرکیوز نو مسلم تھا۔ اس نے فاروق کے دور کے رشتہ داروں میں شادی کی تھی۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 2012ء میں فاروق کے ساتھ ایک دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی پر بات کی تھی۔
لیکن، بعد میں ایک واقعہ کی بنیاد پر جب حکام نے دہشت گردی کے شبے میں اُسے گرفتار کیا تو اس نے منصوبہ ترک کر دیا تھا۔
تحقیقات کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ اب تک ایک وال مارٹ اسٹور پر سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کر رہا ہے؛ اور اس کے پاس قانونی اسلحہ تھا جو اس نے فاروق اور اس کی اہلیہ کو دیا، جو برنارڈنیو میں مقامی حکومت کے مرکز پر حملے میں استعمال ہوا۔
مرکیو کے خلاف اب تک مقدمہ قائم نہیں کیا گیا۔ اس نے دو دسمبر کے حملے کے بعد ایک ذہنی علاج کے مرکز میں اپنا چیک اپ بھی کرایا۔
تحقیقاتی اداروں کے ایجنٹوں نے اس کے گھر کی تلاشی لی ہے اور کئی ممکنہ شواہد کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے؛ اور اسے متواتر انٹرویو کر رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات کرنے والوں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔
ادھر، محکمہٴ خارجہ اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ تاشفین ملک نے امریکہ آکر فاروق سے شادی کرنے کے لئے جب منگتر کے ویزے کے لئے درخواست دی تھی تو امریکی حکام سے اس کی درخواست کی جانچ کے دوران بنیاد پرستی کی جانچ کے دوران کوئی کمی تو نہیں رہ گئی۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمس کومی نے بدھ کو کانگریس کے پینل کو بتایا کہ تحقیقات کرنے والوں کو یقین ہے کہ یہ جوڑا آن لائین ملاقات سے پہلے ہی بنیاد پرست ہوچکا تھا جس کے بعد دو سال پہلے انھوں نے جہاد اور شہادت کے موضوع پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ تاشفین ملک کی امریکہ آمد سے پہلے اس کے پس منظر کی جانچ کے دوران کوئی ریڈ فلیگ نظر انداز نہیں کیا گیا تھا اور فاروق کے ساتھ اس کے رشتے پر ہی توجہ مرکوز رکھی گئی تھی کہ کیا وہ شادی کا منصوبہ رکھتی تھیں جیسا کہ اس نے گزشتہ برس امریکہ آمد کے بعد کیا۔