امریکی ریپبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ہرمن کین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور بے وفائی کے الزامات لگنے کے بعد اپنی انتخابی مہم معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کین نےصدارت نہ لڑنے کا اعلان ہفتے کے دِن اپنی آبائی ریاست جارجیا کے دارالحکومت ایٹلانٹا میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا۔
پروگرام کےمطابق، ہفتے کو ہونے والی یہ تقریب پیزا کے سابق بااختیار کاروباری شخص کی انتخابی مہم کےنئے ہیڈکوارٹرز کے افتتاح کی غرض سے منعقد کی گئی تھی۔
ستمبر اور اکتوبر کے رائے عامہ کے جائزوں میں کین مقبولیت کے نمایاں مقام کو چھو رہے تھے، تاہم متعدد خواتین کی طرف سے اُن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد ہونے کے بعد اُن کی مقبولیت میں کمی آتی گئی۔ تازہ ترین الزام میں جورجیا کی ایک خاتون نے دعویٰ کیا کہ کین اور اُن کے13برس پرانےمراسم رہے ہیں۔
کین نے اِن الزامات کی تردید کرتے ہوئے اِنھیں جھوٹا قرار دیا ہے۔
حالات پر گفتگو کے لیے اُنھوں نے جمعے کے روز اپنی بیوی سے ملاقات کی۔
جنسی مراسم کےاسکینڈلز کے علاوہ کین کو خارجہ پالیسی پر سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑا، جِن میں ایک سوال کے جواب دینے میں اُن کے اناڑی پن کا اظہار ہوتا تھا، جب اُن سے پوچھا گیا کہ لیبیا پرامریکی صدر براک اوباما کی پالیسی کے بارے میں اُن کا کیا خیال ہے۔
کین کی طرف سے انتخابی مہم سے باہر ہوجانے کے بعد اب ایوان نمائندگان کے سابق اسپیکر نیوٹ گِنگرچ کو عوامی جائزوں میں مزید اولیت ملنے کےامکانات روشن ہوگئے ہیں، جومقبولیت میں میساچیوسیٹس کے سابق گورنر مِٹ رامنی سے آگے ہیں۔
ریپبلیکن پارٹی کے بنیادی انتخاب کا ابتدائی مرحلہ رائے دہی سے شروع ہوگا، جِس کا انعقاد تین جنوری کے آئیوا کاکسز سے ہوگا۔