مصر کے میڈیا کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز قاہرہ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر ایک مسافر ٹرین کے حادثے میں 25 سے زیادہ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ پلیٹ فارم پر ایک آئل ٹینکر میں آگ بھڑکنے سے ہوا۔
قاہرہ کے رمسیس ریلوے اسٹیشن پر حادثے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی جس نے اگلی بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ شعلوں کی زد میں آ کر درجنوں مسافر بری طرح جھلس گئے۔
پلیٹ فارم پر نصب کیمروں سے حاصل ہونے والی فوٹیج میں لوگوں کو افراتفری کے عالم میں بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
آگ بجھانے والے عملے اور امدادی کارکنوں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ یہ حادثہ صبح کے وقت ہوا جب گاڑی میں اپنے کام کاج پر جانے والوں کا رش ہوتا ہے۔
مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ریلوے اسٹیشن پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ جاننے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ حادثے کی وجہ کیا تھی اور اس کا ذمہ دار کون تھا۔ تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب ٹرین اسٹیشن کی حدود میں داخل ہوئی تو اس کی رفتار بہت تیز تھی۔
مصر میں ریل کے حادثے عام ہیں، جس کی عمومی وجہ بریکوں کا فیل ہونا، سگنلز کا بروقت کام نہ کرنا، ریل کی پرانی پٹریاں، ناکارہ انجن اور خستہ حال بوگیاں ہیں۔
قاہرہ سے شائع ہونے والے اخبار الاہرام کے ایڈیٹر اشرف الشرفی نے العربیہ ٹی وی کو بتایا کہ ان کے خیال میں تکنیکی اور انسانی غلطی اس حادثے کی وجہ بنی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امکان یہ ہے کہ بریک فیل ہونے سے یہ حادثہ ہوا۔