چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ حکومت انسانی اعضاء کی غیر قانونی خریداری اور پیوند کاری سے بروقت آگاہی اور اس کی روک تھام کے لیے ایک نئے نظام کی جانچ کر رہی ہے۔
چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے ترجمان اخبار 'پیپلز ڈیلی' میں جمعرات کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق نئے نظام کی بدولت ڈاکٹروں اور عوام کو انسانی اعضاء کی غیر قانونی تجارت کے بارے میں حکام کو خبردار کرنے میں آسانی ہوگی۔
اپنی رپورٹ میں، جو سب سے پہلے تائیوان کے اخبار 'چائنا ڈیلی' میں شائع ہوئی تھی، اخبار کا کہنا ہے کہ چین کی وزارتِ صحت انسانی اعضاء کی پیوند کاری کرنے والے سرجنوں کی رجسٹریشن کا نظام بھی متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں کئی ایسی غیر قانونی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں جو کاغذات میں ردو بدل کرکے مریضوں کو درکار اعضاء فراہم کردیتی ہیں۔ مزید برآں چین میں ایسے غیر معیاری اسپتال بھی موجود ہیں جہاں بھاری منافع کے عوض اعضاء کی پیوند کاری کی جاتی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ چین میں کی جانے والی پیوندکاری کے لیے درکار دو تہائی اعضاء جیلوں میں پھانسی پانے والے قیدیوں سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ ان اداروں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ دولت مند غیر ملکی غیر قانونی تاجروں سے اعضاء خریدنے کے لیے چین کا سفر کرتے ہیں۔