وہ لوگ جو حالات سے آگہی رکھتے ہیں، اُن میں روز بروز تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں شعور بڑھ رہا ہے کہ تمباکو نوشی نہ صرف اُس شخص کے لیے جو اِس عادت کا شکار ہے بلکہ اُن افراد کے لیے بھی نقصان دہ ہے جو اُس کے آس پاس رہتے ہیں، جسے سیکنڈ ہینڈ سموکنگ کہتے ہیں۔ یعنی، آپ خود تو سگریٹ نہیں پی رہے ہوتے لیکن دوسروں کی سگریٹ کا دھواں آپ کے پھیپھڑوں کو اور آپ کے نظامِ صحت کو بھی انتہائی نقصان پہنچاتا ہے جتنا خود سگریٹ پینے والوں کو۔
یہی وجہ ہےکہ امریکہ میں روزبروز اِس بارے میں پابندیاں بڑھ رہی ہیں کہ ایسی جگہوں پر لوگ سگریٹ نہ پئیں جہاں پر دوسرے لوگ بھی موجود ہوتے ہیں۔امریکہ کے وفاقی قانون لوگوں کو سرکاری عمارتوں میں تمباکو نوشی سے روکتے ہیں اور خود ’وائس آف امریکہ‘ کے آفس سمیت سگریٹ پینے والوں کو عمارت سے باہر ایک خاص فاصلے تک سگریٹ پینے کی اجازت نہیں ہوتی۔
بہت سی ریاستیں ایک عشرہ پہلے تک تمباکو نوشی کے خلاف منظور ہونے والے اِسی وفاقی قانون پر نہ صرف یہ کہ عمل کر رہی ہیں بلکہ کچھ ریاستوں نے اور بھی زیادہ سخت ضوابط نافذ کیے ہیں۔ایسے اسپتالوں اور کمپنیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو تمباکو نوشی کرنے والوں کو ملازم نہیں رکھتیں۔
ریاست ٹینسی کے میموریل اسپتال میں اب ملازمت کے خواہش مند افراد کا باقاعدہ لیبیاریٹری ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ اگر اِس ٹیسٹ میں نکوٹین کی نشاندہی ہوجائے تو اُس کا مطلب ہے کہ ملازمت سے انکار کردیا جاتا ہے۔
طبی ماہرین ایک طویل عرصے سے لوگوں کو تمباکو نوشی ترک کرنے کے بارے میں بتا رہے ہیں، لیکن اگر امریکہ کی طرح دنیا بھر میں سماجی طور پر بھی سگریٹ نوشی کو روکا جائے تو یقینی طور پر سگریٹ پینے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوگی۔
عالمی ادارہٴ صحت کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی دنیا بھر میں موت کا سبب بننے والی آٹھ اہم وجوہات میں سے چھ میں سب سے زیادہ خطرے کی وجہ سمجھی جاتی ہے۔ عالمی ادارہٴ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر سال تمباکو نوشی کرنے والے کم از کم 50لاکھ افراد پھیپھڑوں کے سرطان، دل کے امراض اور دوسری وجوہات کی بنا پر انتقال کرجاتے ہیں۔
ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر یہی رجحان جاری رہا، تو سنہ 2030 میں تمباکو نوشی سے منسلک وجوہات کی بنا پر مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر کم از کم 80لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
ہم میں سے کوئی بھی اِن اعداد و شمار کا حصہ ہو سکتا ہے، کیونکہ اپنے گھر سے آغاز کیا جائے۔ اپنے بچوں کو شروع سے ہی تمباکو نوشی کے خطرات کے بارے میں بتائیے اورا ِس بات کی خبر رکھیئے کہ کہیں وہ چھپے چوری سگریٹ تو نہیں پیتے۔ بچوں کو روکنے کا سب سے بڑا طریقہ یہ ہے کہ بڑے اُن کے سامنے سگریٹ نہ پئیں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: