چین نے منگل کے روز اپنے وزیر خارجہ چن گانگ کو انکے عہدے سے ہٹاکر ان کی جگہ ان کے پیشرو وانگ یی کووزیر خارجہ مقرر کر دیا ہے۔یہ ایک ایسا اقدام ہے، جس نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی اشرافیہ کی ذاتی زندگی اور سیاسی رقابتوں کے بارے میں پہلے سے گردش کرنے والی افواہوں کو ہوا دی ہے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے، سی سی ٹی وی نےوزیر خارجہ کی برطرفی کا کوئی سبب نہیں بتایا۔ وہ ایک ماہ قبل سے نظروں سے اوجھل ہیں۔ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں، اس بارے میں چینی وزارت خارجہ نے کوئی اطلاع فراہم نہیں کی۔
یہ صورتحال چین میں حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے انتہائی مبہم سیاسی نظام کے اندر، اہلکاروں کےمعاملات کے بارے میں پارٹی کے معمول کے نقطہ نظر کے مطابق ہے، جہاں میڈیا اور آزادئ اظہار پر سخت پابندی ہے۔
SEE ALSO: کسنجر کا دورہ چین اہم کیوں ؟چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے منگل کو معمول کی بریفنگ کے دوران بھی اس بار ےمیں کچھ نہیں بتایا گیا۔یہ قدم چین کی بڑھتی ہوئی جارحانہ خارجہ پالیسی کے خلاف غیر ملکی رد عمل کے دوران اٹھایا گیا ہے ، جس کا محرک برطرف کئے گئے وزیر خارجہ تھے۔
چین کے وزیر خارجہ کی برطرفی کے معاملے کی پر اسراریت میں اس بات سے بھی اضافہ ہوا ہے کہ اس برطرفی کی منظوری چین کی ربڑ اسٹمپ مقننہ نے ، نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ایک غیر معمولی میٹنگ میں دی ، جس کا اجلاس عام طور سے مہینے کے اختتام پر ہوتا ہے۔
برطرف وزیر خارجہ آخری مرتبہ بیجنگ میں، سری لنکا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایک میٹنگ میں نظر میں آئے تھے۔ایک مرحلے پر وزارت خارجہ نے ان کی غیر حاضری کا سبب، ان کی خراب صحت کو بتایا تھا۔لیکن پھر جلد ہی اس بات کو سرکاری نیوز کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ سے نکال دیا گیا اور اس کے بعد کے دنوں میں اس حوالے سے صرف اتنا کہا جاتا رہا کہ اس کے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
SEE ALSO: ویتنام کے ساتھ اپنے اقتصادی اور سیکیورٹی تعلقات بہتر کرنا ایک ترجیح ہے، ییلنبرطرف وزیر خارجہ کی جگہ لینے والے وانگ، پارٹی کے غیر ملکی معاملات کے دفتر کے سربراہ کی حیثیت سے، چین کے اعلیٰ سفارت کار کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
چین کے سفارتی عملے میں ردو بدل ، چین کی خارجہ پالیسی میں ، یوکرین کی جنگ میں اور روس کے لئے اسکی مسلسل حمایت سمیت، کسی فوری تبدیلی کی نشاندہی نہیں کرتا۔
تاہم یہ رد و بدل امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے دورہ بیجنگ اور دوسرے حاضر سروس اور ریٹائیرڈ عہدیداروں کے دوروں کے بعد ہوا ہے، جن کا مقصد اس تعلق کی بحالی کی کوشش تھا جو تجارت، حقوق انسانی، ٹیکنالوجی، تائیوان اور جنوبی بحیرہ چین کے معاملوں پر امریکہ چین کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں ۔
امریکہ نے حال ہی میں اس امید پر چین کے ساتھ اپنے اعلی سطحی سفارتی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے کہ امریکہ چین سفارتی تعلقات بحال کئے جائیں ، جو اس وقت تاریخی طور پر انتہائی نچلی سطح پر ہیں۔
(اس رپورٹ میں شامل مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)