چین کا ملک میں تیار کردہ تفریحی بحری جہاز پیر کو شنگھائی سے اپنے پہلے بحری سفر پر روانہ ہو گیا ۔ یہ اہم ٹیکنالوجیز میں خود انحصار بننے کی چین کی کوشش اوراس کی بڑھتی ہوئی ترقی کی ایک علامت ہے ۔
’ایڈورا میجک سٹی‘ نامی یہ بحری جہاز، شنگھائی بندر گاہ سے اپنے پہلے تجارتی بحری سفر پر جنوبی کوریا اور جاپان کے لیے روانہ ہواہے۔
جدید انداز سے تعمیر ایک لاؤنج اور ہاٹ پاٹ ریسٹورنٹ پر مشتمل اس پر تعیش بحری جہاز کا مقصد یہ ہے کہ چین کے بڑھتے ہوئے متوسط طبقے کے لیے بین الاقوامی سفر کے ان کے شوق کی تکمیل کا ذریعہ فراہم کیا جا ئے ۔
سرکاری میڈیا نے 16 ڈیک پر مشتمل اس بڑے لگژری بحری جہاز کو ملک کی بحری جہاز رانی کی صنعت کے لیے ایک اہم سنگ میل اور ایک قیمتی تاج کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
بحری جہاز کے لیے سروسز فراہم کرنے والی کمپنی لائڈز رجسٹر ،(LR) کے مطابق اس کی تعمیر کوویڈ 19 کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گئی تھی۔
بحری جہاز رانی کے سیکٹر میں، جس پر یورپ کا غلبہ ہے ، یہ چین کی پہلی شمولیت ہے ۔
چین میں اندرون ملک تیار کردہ پہلے مسافر جیٹ طیارے، سی 919 نے بھی گزشتہ ماہ مرکزی چین سے باہر اپنی پہلی پرواز کی تھی۔
بیجنگ کےلیے جو ایک عرصے سے یورپ اور امریکہ کے حریفوں سے مسابقت اور غیر ملکی ٹیکنالوجی پر انحصار کم کرنے کا عزائم رکھتا ہے ، پیچیدہ پراجیکٹس انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
لائڈز رجسٹر کمپنی ( ایل آر )کے آن اسپاٹ پراجیکٹ مینیجر مارکو اسکوپاز نے لائیڈ کی ویب سائٹ پر ایک مضمون میں کہا کہ ،” ایڈورا میجک سٹی کے تعمیراتی حصے بین الاقوامی سپلائرز نے فراہم کیے تھے۔ لیکن مستقبل میں چین کے پاس خود اپنی سپلائی چین بنانے کا موقع موجود ہے ۔ “
انہوں نے کہا کہ ’’ایڈورا میجک سٹی کروز‘‘ ڈیزائن اور تعمیرات میں ملک کی اہم اور تیز ترقی کی شروعات کا غماز ہے ۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیاہے۔