چین کے سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ منگل کے روز ملک میں تیار کیے جانے لڑاکا طیارے جے ٹوینٹی کی آزمائشی پرواز کی گئی ۔ اس طیارے میں ریڈار کی نظروں سے محفوظ رہنے کی صلاحیت موجود ہے۔
چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اخبار گلوبل ٹائمز میں منگل کے روز شائع ہونے والی اس رپورٹ میں پراسرار جیٹ طیارے کی دوبارہ پرواز‘ کی سرخی جمائی گئی ہے۔ ہانگ کانگ میں قائم چین نواز نشریاتی ادارے فونکس سیٹلائٹ ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ اور آن لائن فوجی فورمز پر موجود ویڈیو میں دکھائے جانے والے طیارے کو جے ٹوینٹی کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔
گلوبل ٹائمز پر جس طیارے کی تصویر شائع کی گئی ہے اس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ جے ٹوینٹی ہے اور ایک عینی شاہد کے حوالے سے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، بتایا گیا ہے کہ جنوب مغربی سیچوان صوبے کے ایک فضائی مرکز چینگ دو سے پرواز کرنے والے طیارے نے اپنی 85 منٹ کی اڑان کے دوران کئی چکر لگائے اور قلابازیوں کا مظاہرہ کیا۔
جے ٹوینٹی نے چینگ دو فضائی مرکز سے ہی جنوری میں اپنی پہلی پرواز کی تھی، جس کا پہلے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیاتھا۔ ایک ایسے وقت میں ، جب کہ امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس بیجنگ کے دورے پر تھے، جے ٹوینٹی کی آزمائشی پرواز پر دنیا کو حیرت ہوئی تھی۔
گلوبل ٹائمز نے اپنی اشاعت میں لکھاہے کہ اتوار کے روز چین کی ہوابازی کی صنعت 60 ویں سالگرہ تھی۔ ریڈار کی نظروں سے پوشیدہ رہنے والے طیارے کی تیاری چین کی دفاعی صنعت میں ایک نمایاں پیش رفت کی جانب اشارہ کرتی ہے۔
بڑے پیمانے پر جے ٹوینٹی کی پیداوار شروع کرنے میں ابھی کئی سال درکار ہیں۔ دنیا بھر میں اس وقت ریڈار کی نظروں سے پوشیدہ رہنے والا واحد طیارہ امریکہ کا ایف 22 ہے جسے امریکی طیارہ ساز ادارے لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔