چین امریکہ کا شراکت دار اور دوست بننا چاہتا ہے، صدر شی 

 صدر شی جن پنگ.

  • چین اور امریکہ میں ایک کامیاب شراکت داری دونوں ملکو ں کے لیے ایک موقع فراہم کرے گی کہ وہ ایک دوسرے کے ترقی میں معاون ثابت ہوں.
  • چین امریکہ کا شراکت دار اور دوست بننے کا خواہاں ہے۔ اس سے نہ صرف دونوں ملکوں کوفائدہ ہوگا بلکہ دنیا کو بھی فائدہ ہوگا۔
  • دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے امور، تجارتی جھگڑوں اور چین کے بحیرہ جنوبی چین تائیوں کے گرد فوجی مشقوں کے معاملات پر اختلافات ہیں۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین اور امریکہ میں کوئی کامیاب شراکت داری دونوں ملکو ں کے لیے یہ موقع فراہم کرے گی کہ وہ ایک دوسرے کے ترقی میں معاون ثابت ہوں نہ کہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔

یو ایس چائنا قومی کمیٹی کی بیجنگ میں منعقدہ سالانہ انعامات کی تقریب کے لیے ایک پیغام میں چینی صدر نے کہا، "چین امریکہ کا شراکت دار اور دوست بننے کا خواہاں ہے۔ اس سے نہ صرف دونوں ملکوں کوفائدہ ہوگا بلکہ دنیا کو بھی فائدہ ہوگا۔"

شی نے نشاندہی کی کہ چین اور امریکہ کے باہمی تعلقات دنیا کے ایسے اہم ترین تعلقات میں سے ایک ہیں جو بنی نو ع انسان کے مستقبل اور قسمت پر اثر انداز ہوں گے۔

SEE ALSO: چین کی تائیوان کے گرد 'علیحدگی پسند قوتوں کو روکنے' کے لیے مشقیں

واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان، قومی سلامتی کے امور، تجارتی تنازعوں اور چین کے بحیرہ جنوبی چین اور تائیوان کے گرد فوجی مشقوں جیسے معاملات پر اختلافات چلتے آرہے ہیں۔

دو نوں ملکوں کے تجارتی تعلقات پچھلے ایک سال میں خراب ہوئے ہیں۔ یہ اختلافات ’ای ویز‘ یا بجلی سے چلنے والی گاڑیوں اور جدید سیمی کنڈ کٹرز جیسے معاملات پر ہیں۔

شی نے اپنے پیغام میں نوٹ کیا کہ چین امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات سے "باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور دونوں کے لیے جیت" کے اصولوں کے تحت عہدہ برآ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کا ہمیشہ سے اس بات پر یقین رہا ہے کہ چین اور امریکہ کی کامیابی دونوں ملکوں کے لیے ایک موقع ہے۔

(اس رپورٹ کا مواد "رائٹرز" سے لیا گیا ہے۔)