امریکہ نے چین کے جنوب مغربی شہر چینگڈو میں موجود اپنا قونصل خانہ خالی کر دیا ہے جس کے بعد چین کے حکام نے اس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے سفارت کاروں نے پیر کی صبح 10 بجے قونصل خانے کو خالی کر دیا تھا جس کے بعد متعلقہ حکام نے وہاں پہنچ کر عمارت کا انتظام سنبھال لیا ہے۔
چین کے سرکاری ٹی وی 'سی سی ٹی وی' کے مطابق چینگڈو قونصل خانے سے صبح چھ بج کر 18 منٹ پر امریکہ کا پرچم اتارا گیا تھا۔ اس سے قبل پولیس نے قونصل خانے کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کر کے وہاں آمد و رفت منقطع کر دی تھی۔
گزشتہ ہفتے امریکہ نے چین پر سائبر حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے بیجنگ کو ہیوسٹن میں واقع اپنا قونصل خانہ تین روز میں خالی کرنے کا حکم دیا تھا جس کے جواب میں چین نے چینگڈو میں موجود امریکی قونصل خانہ بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، قومی سلامتی، انسانی حقوق، تائیوان اور ہانگ کانگ کے معاملے پر تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔
قونصل خانے خالی کرانے کے ایک دوسرے کے اقدامات کے بعد امریکہ اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کو شدید جھٹکا لگا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے چینگڈو میں قونصل خانہ بند کرانے کے چین کے اقدام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینگڈو قونصل خانہ تبت سمیت چین کے مغربی علاقوں میں آباد شہریوں سے تعلقات کا ذریعہ تھا۔ امریکہ کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اس فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ چین میں موجود اپنے دیگر مشنز کے ذریعے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش جاری رکھے گا۔
امریکہ کے بیجنگ میں سفارت خانے کے علاوہ چین کے دیگر چار شہروں شنگھائی، شنیانگ، ووہان اور چونگزو میں قونصل خانے کام کر رہے ہیں۔ امریکہ کا چین کے غیر مختار علاقے ہانگ کانگ میں بھی ایک قونصل خانہ ہے۔
دوسری جانب ہیوسٹن میں قونصل خانے کی بندش کے باوجود چین کے امریکہ کے شہروں سان فرانسسکو، لاس اینجلس، شکاگو اور نیویارک میں قونصل خانے بدستور کام کر رہے ہیں۔