واشنگٹن میں نکلنے والی اس ریلی کے شرکا نے صدر سے مطالبہ کیا کہ کینیڈا سے خلیج ِ میکسیکو تک تقریباً 3000 کلومیٹر طویل ’کی اسٹون ایکس ایل پائپ لائن‘ کی تجویز کو مسترد کیا جائے
واشنگٹن —
واشنگٹن میں ہزاروں نفوس پر مشتمل احتجاجی مظاہرے میں امریکی صدر براک اوباما سے مطالبہ کیا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی اور عالمی درجہٴحرارت میں اضافے کے معاملات سے نبرد آزما ہونے کے لیے مؤثر اقدام کیا جائے۔
اتوار کو ہونے والی اِس ریلی میں شرکت کے لیے، جس کا عنوان Forward on Climate تھا، ملک بھر سے مظاہرین یہاں پہنچے تھے، جِسے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اب تک امریکہ میں نکالی جانے والی ریلیوں میں سب سے بڑی ریلی قرار دیا جارہا ہے۔
احتجاج کرنے والوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ کینیڈا سے خلیج ِمیکسیکو تک تقریباً 3000 کلومیٹر طویل ’کی اسٹون ایکس ایل پائپ لائن‘ کی تجویز کو مسترد کیا جائے۔
اُنھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ’ماحولیات کے تحفظ کے امریکی ادارے‘ کو صدر یہ احکامات جاری کریں کہ بجلی پیدا کرنے والی تنصیبات کے لیے کاربن کے اخراج کے معیاری ضابطے وضع کرے۔
مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ نیشنل مال سے وائٹ ہاؤس تک ہاتھوں میں ہاتھ دے کر لوگوں کی ایک ’انسانی ڈھال‘ تشکیل دے کر احتجاج کریں گے۔
گذشتہ ہفتے اپنے ’اسٹیٹ آف دِی یونین‘ خطاب میں مسٹر اوباما نے اِس بات کا عہد کیا تھا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں اقدام کریں گے۔
اُنھوں نے انتباہ جاری کیا تھا کہ اگر اِس ضمن میں کانگریس فوری طور پر قدم اٹھانے میں ناکام رہتی ہے تو وہ خود آگے بڑھ کر ایسا کریں گے۔
اتوار کو ہونے والی اِس ریلی میں شرکت کے لیے، جس کا عنوان Forward on Climate تھا، ملک بھر سے مظاہرین یہاں پہنچے تھے، جِسے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اب تک امریکہ میں نکالی جانے والی ریلیوں میں سب سے بڑی ریلی قرار دیا جارہا ہے۔
احتجاج کرنے والوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ کینیڈا سے خلیج ِمیکسیکو تک تقریباً 3000 کلومیٹر طویل ’کی اسٹون ایکس ایل پائپ لائن‘ کی تجویز کو مسترد کیا جائے۔
اُنھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ’ماحولیات کے تحفظ کے امریکی ادارے‘ کو صدر یہ احکامات جاری کریں کہ بجلی پیدا کرنے والی تنصیبات کے لیے کاربن کے اخراج کے معیاری ضابطے وضع کرے۔
مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ نیشنل مال سے وائٹ ہاؤس تک ہاتھوں میں ہاتھ دے کر لوگوں کی ایک ’انسانی ڈھال‘ تشکیل دے کر احتجاج کریں گے۔
گذشتہ ہفتے اپنے ’اسٹیٹ آف دِی یونین‘ خطاب میں مسٹر اوباما نے اِس بات کا عہد کیا تھا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں اقدام کریں گے۔
اُنھوں نے انتباہ جاری کیا تھا کہ اگر اِس ضمن میں کانگریس فوری طور پر قدم اٹھانے میں ناکام رہتی ہے تو وہ خود آگے بڑھ کر ایسا کریں گے۔