وزیر خارجہ کلنٹن ن یہ انتباہ بدھ کے روز سینی گال کے درالحکومت ڈاکار میں واقع یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران کیا
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اپنے افریقہ کے دورے کے دوران وہاں کے راہنماؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ لازمی طورپر اپنے عوام کے حقوق کا احترام کریں یا بصورت دیگر اقتدار سے محرومی کے لیے تیار رہیں۔
وزیر خارجہ کلنٹن ن یہ انتباہ بدھ کے روز سینی گال کے درالحکومت ڈاکار میں واقع یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران کیا ۔
سینی گال ان کے افریقہ کے 11 روزہ دورے کی پہلی منزل ہے جس کے بعد وہ کم ازکم چھ افریقی ممالک میں جائیں گی۔
اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسے ممالک کے افریقی عوام تبدیلی کا مطالبہ کررہے ہیں جہاں اشرافیہ کا ایک چھوٹا طبقہ خوش حال ہوتا جارہاہے جب کہ زیادہ تر آبادی غربت کے شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لیڈر جو اپنے مخالفین کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں یا انہیں اختیارات دینے سے انکار کررہے ہیں یاوہ اپنے عوام کی قیمت پر امیر تر بنتے جارہے ہیں ، وہ تاریخ کی غلط سمت میں کھڑے ہیں۔
وزیر خارجہ کلنٹن نے افریقی ممالک کے لیے امریکہ کی نئی حکمت عملی کے خدوخال بھی پیش کیےجس کے بارے میں ان کا کہناتھا کہ اس کے مقاصد میں معاشی افزائش ، ترقی، امن اور سلامتی کی جانب پیش رفت اور جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔
صدر اوباما کی جانب سے سب صحارہ افریقہ کے لیے جون میں نئی حکمت عملی کے اعلان کے بعد مز کلنٹن کا اس علاقے کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وزیر خارجہ کلنٹن ن یہ انتباہ بدھ کے روز سینی گال کے درالحکومت ڈاکار میں واقع یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران کیا ۔
سینی گال ان کے افریقہ کے 11 روزہ دورے کی پہلی منزل ہے جس کے بعد وہ کم ازکم چھ افریقی ممالک میں جائیں گی۔
اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسے ممالک کے افریقی عوام تبدیلی کا مطالبہ کررہے ہیں جہاں اشرافیہ کا ایک چھوٹا طبقہ خوش حال ہوتا جارہاہے جب کہ زیادہ تر آبادی غربت کے شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لیڈر جو اپنے مخالفین کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں یا انہیں اختیارات دینے سے انکار کررہے ہیں یاوہ اپنے عوام کی قیمت پر امیر تر بنتے جارہے ہیں ، وہ تاریخ کی غلط سمت میں کھڑے ہیں۔
وزیر خارجہ کلنٹن نے افریقی ممالک کے لیے امریکہ کی نئی حکمت عملی کے خدوخال بھی پیش کیےجس کے بارے میں ان کا کہناتھا کہ اس کے مقاصد میں معاشی افزائش ، ترقی، امن اور سلامتی کی جانب پیش رفت اور جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔
صدر اوباما کی جانب سے سب صحارہ افریقہ کے لیے جون میں نئی حکمت عملی کے اعلان کے بعد مز کلنٹن کا اس علاقے کا یہ پہلا دورہ ہے۔