ڈیموکریٹک پارٹی کی سرکردہ صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن نے ریپبلیکن پارٹی کے مدِ مقابل امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کو ’’خطرناک اور صدارت کے عہدے لیے نا اہل‘‘ قرار دیا ہے۔
اُنھوں نے یہ بات جمعرات کے روز کیلی فورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں خارجہ پالیسی پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’مزاج کے اعتبار سے وہ عہدے پر فائز ہونے کے اہل نہیں، جس میں دانش، استحکام اور بے انتہا ذمہ داری کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ وہ فرد نہیں جن کے پاس کبھی ’نیوکلیئر کوڈس‘ ہونے چاہئیں‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ٹرمپ ’’امریکی یا دنیا کو نہیں سمجھ سکتے۔ یہ سوچنا مشکل نہیں ہوگا کہ ڈونالڈ ٹرمپ لڑائی کے فیصلے کریں، چونکہ بہت سی باتیں اُن کی موٹی کھال میں نہیں بیٹھتیں‘‘۔
اُن کے متوقع خطاب پیش پیش نظر، ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ’’ڈیموکریٹک پارٹی کی اپنی مخالف پر حملہ کیا۔ ’’
ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ ’’ٹیڑھے مزاج والی ہلری کلنٹن، جنھیں میں جھوٹی ہلری کہوں گا، وہ میری خارجہ پالیسی کو غلط ثابت کرنے پر تلی ہوئی ہیں‘‘۔
کلنٹن نے خاتون ِ اول، سینیٹر اور وزیر خارجہ کے طور پر اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کے لیے درکار مستحکم سفارت کاری فراہم کریں گی۔
لوئی گُڈمن امریکن یونیورسٹی میں بین الاقوامی تعلقات کے ’ڈین‘ ہیں۔ وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں وہ کہتے ہیں کہ ’’قومی سلامتی کی بنیاد اس بات پر ہوتی ہے کہ دنیا میں اپنے مفادات کو یقینی طور پر آگے بڑھانے کے لیے ہم کیا کرتے ہیں‘‘۔
ایسے میں جب رائے عامہ کے جائزے ظاہر کرتے ہیں کہ دہشت گردی امریکیوں کا ایک کلیدی اہمیت کا معاملہ ہے، کلنٹن نے ٹرمپ کے بیانات کو ہدفِ تنقید بنایا۔