امریکی ریاست فلوریڈا کے بحر اقیانوس پر واقع سیاحتی اہمیت کے شہر میامی میں جمعرات کی صبح سویرے ایک 12 منزلہ عمارت کے اچانک گرنے کے بعد سے ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد لاپتا ہیں، جب کہ ملبے سے چار نعشیں نکال لی گئی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈپریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاپتا ہونے والوں میں کم ازکم 22 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن کا تعلق ارجنٹائن، روس، اسرائیل، جنوبی امریکہ اور پیراگوئے سے ہے۔
سمندر کے ساحل پر واقع اس اپارٹمنٹ کمپلکس میں لوگ ایک رات گزارنے بھی آتے تھے اور بعض ہفتوں بھی رہتے تھے۔
چمپلن ٹاور نامی اس عمارت کے اکثر کمروں کی کھڑکیاں سمندر کی طرف کھلتی تھیں اور یہاں ٹہرنے والے سیاح اپنے کمروں سے سمندر کی لہروں اور مد و جزر کا نظارہ کرتے تھے۔
جمعے کی صبح تک ایک سو انسٹھ افراد کے لاپتا ہونے کی اطلاع تھی اور امدادی کارکن بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹا کر انہیں تلاش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے آلات کی مدد سے پتا چلا ہے کہ ٹنوں ملبے کے نیچے دبے افراد میں سے اب بھی کئی زندہ ہیں۔
میامی کی میئر ڈیویلا لیوین نے ایک ٹی وی شو 'گڈ مارننگ امریکہ' میں بات کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملبے سے نکالے جانے والے گیارہ افراد زخمی ہیں جن میں سے چار کا اسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔
امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ 37 افراد کو ملبے کے ڈھیر سے نکال لیا گیا ہے اور دوسروں کی تلاش جا رہی ہے۔
بلند و بالا رہائشی عمارت کیوں گری، اس بارے میں عہدے داروں کا کہنا ہے کی فی الحال کچھ معلوم نہیں، وہ وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق عمارت دو حصوں میں گری۔ پہلے اس کا مرکزی حصہ زمین بوس ہوا اور پھر چند سیکنڈز کے وفقے کے بعد دوسرا حصہ بھی گر گیا اور ہر طرف گرد و غبار پھیل گیا۔
اے پی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدقسمت عمارت میں پیراگوئے کی خاتون اول کی بہن بھی ٹہری ہوئی تھیں۔
اسرائیلی میڈیا نے میامی میں اسرائیل کے قونصل جنرل ماؤر الباز کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے خیال میں عمارت گرنے کے بعد 20 اسرائیل شہری لاپتا ہیں۔
لاپتا ہونے والے بہت سے لوگوں کے عزیز و اقارب جمعے کی صبح منہدم ہونے والی عمارت کے قریب واقع ایک مرکز میں جمع تھے اور ڈی این اے کی مدد سے اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے تھے۔