شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے سینیٹ میں پیش دونوں بِل مسترد

امریکی سینیٹ جمعرات کے روز امریکی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرانے میں ناکام رہی، جب ایوان میں دو مسابقتی بلِوں پر رائے شماری کرائی گئی، جن کی کامیابی کی صورت میں صدر ڈونالڈ کی تجویز کردہ امریکہ میکسیکو سرحدی دیوار کی تعمیر کے لیے رقوم مختص کرنے کے معاملے پر 34 روزہ تعطل ختم ہو جاتا۔

ریپبلیکن بِل میں دیوار کی تعمیر کے لیے ٹرمپ کے طلب کردہ 5.7 ارب ڈالر کی منظوری شامل تھی، جب کہ اس میں محدود درجے کی امیگریشن اصلاحات اور موجودہ مالی سال تک کے لیے سرکاری رقوم کی اجازت دینا شامل تھا۔ لیکن، اس کے حق میں 50 جب کہ مخالفت میں 47 ووٹ پڑے۔

اس سے قبل، سینیٹ میں کنٹکی سے تعلق رکھنے والے اکثریتی قائد مچ مکونیل نے ریپبلیکن بِل کو ’’کارگر سمجھوتا‘‘ قرار دیا جس سے، بقول اُن کے ’’فوری طور پر تعطل ختم ہو جاتا۔ پسند بالکل واضح ہے جب کہ قوم دیکھ رہی ہے‘‘۔

تاہم، سینیٹ کے ڈیموکریٹس نے وائٹ ہاؤس کی اس پیشکش کو مسترد کر دیا، جس کا مقصد تعطل کے خاتمے کی راہ تلاش کرنا تھا۔

ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ پارٹی کے سینیٹر، ٹِم کین نے کہا ہے کہ ’’اگر یہ مسودہ سمجھوتے پر مبنی ہوتا تو اس کے لیے صدر کو ہم سے بات کرنی پڑتی‘‘۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ امیگریشن کے معاملے پر پالیسی نااتفاقی کا حل ڈھونڈا جا سکتا ہے۔ لیکن، ’’جس بات کا حل مشکل ہے وہ یہ کہ دوسری طرف ایک پارٹی اور ایک صدر ہیں جو حکومتی شٹ ڈاؤن میں یقین رکھتے ہیں‘‘۔

ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے پیش کردہ تجویز بھی منظور نہ ہوسکی، جس کے حق میں 44 جب کہ مخالفت میں 52 ووٹ پڑے، حالانکہ اسے ریپبلیکن پارٹی کے چھ ووٹ حاصل ہوئے۔

ڈیموکریٹ پارٹی کے مسودہٴ قانون میں سرحدی سیکورٹی یا امیگریشن کی شقیں شامل نہیں تھیں۔ اِس میں بندش زدہ وفاقی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی بات کی گئی تھی؛ جب کہ کانگریس کے قائدین اور وائٹ ہاؤس کو دو ہفتوں کا وقت میسر آنے کا ذکر تھا جس دوران وہ امیگریشن پر سمجھوتے پر مذاکرات کرسکتے تھے۔

دونوں تجاویز کی منظوری کے لیے 100 کے ایوان میں 60 ووٹ درکار تھے۔

سینیٹ میں ریپبلیکن پارٹی کو 47 کے مقابلے میں 53 ارکان کی سبقت حاصل ہے۔

ادھر، رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس ایک ہنگامی اعلان تیار کر رہا ہے، تاکہ قانون سازوں کی جانب سے امریکہ کی جنوبی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈ فراہم نہ کرنے کی صورت میں، صدر ڈونالڈ ٹرمپ کانگریس کا انتظار کیے بغیر یہ ہنگامی اعلان جاری کر سکیں۔ ’سی این این‘ نے یہ بات جمعرات کے روز داخلی دستاویز کے حوالے سے کہی ہے۔

ایک سرکاری اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے اوائل میں تحریر کردہ اس اعلامیے کے مسودے کو ’اپ ڈیٹ‘ کیا جا رہا ہے۔ سی این این نے بتایا ہے کہ اس معاملے پر ٹرمپ کے مشیروں کی رائے منقسم ہے۔

یہ خبر دیتے ہوئے رائٹرز نے کہا ہے کہ یہ اطلاع ایسے میں موصول ہوئی ہے جب دونوں پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کے ایک گروپ نے سینیٹ میں مشترکہ ترمیمی بل کا مسودہ پیش کیا ہے جس کا مقصد امریکی حکومت کو کھولنا ہے، جو ریکارڈ 34 روز سے جزوی طور پر بند ہے۔ یہ تعطل ٹرمپ کی تجویز کردہ دیوار کی تعمیر کے لیے رقوم مختص نہ کرنے کے نتیجے میں شروع ہوا تھا۔