اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جمہوریہ کانگو کے صوبے ساؤتھ کیوو میں ایک حملے کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
جنسی تشدد کے خلاف عالمی تنظیم کی نمائندہ خصوصی مارگٹ والسٹرام نے ایک بیان میں دو روز تک جاری رہنے والے حملے کا ذمہ دار کانگولیز سکیورٹی فورسز کو ٹھہرایا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ کانگو میں باغیوں کو بغیر چھان بین اور تربیت کے باقاعدہ فوج میں شامل کر لیا جاتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب اہلکاروں کو مناسب تنخواہ اور سہولتیں نا دی جائیں تو اُن کے جرائم میں ملوث ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
والسٹرام کے مطابق جنسی زیادتی کے یہ واقعات کانگو میں سلامتی کے شعبہ میں اصلاحات کی ضروت کی ایک اور ’’المناک مثال‘‘ ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ متاثرہ خواتین کو مدد فراہم کرنے کے لیے مختلف طریقوں کی نشاندہی کرنے میں مصروف ہے۔
طبی امداد فراہم کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈر نے جمعرات کو پہلی مرتبہ جنسی زیادتی کے ان واقعات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 10 اور 12 جون کے درمیان فیزی کے علاقے میں پیش آئے۔