بھارت: کرکٹ ورلڈکپ کے وہ تنازعات جو خبروں کی زینت بنے رہے

بھارت میں ڈیڑھ ماہ تک جاری رہنے والا کرکٹ ورلڈ کپ ایونٹ اتوار کو آسٹریلیا کی جیت پر ختم ہو گیا لیکن شائقین کرکٹ اسے لمبے عرصے تک ان تنازعات کی وجہ سے بھی یاد رکھیں گے جو میگا ایونٹ کے دوران پیش آئے۔

سری لنکن بلے باز اینجلو میتھیوز کے بنگلہ دیش کے خلاف ٹائمڈ آؤٹ کا فیصلہ ہو یا بھارتی شائقین کی ورلڈ کپ فائنل میں مکمل خاموشی، مبصرین نے ان تمام واقعات کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

یہی نہیں، فائنل کے بعد آسٹریلوی کھلاڑی مچل مارش کا ٹرافی پر پاؤں رکھ کر تصویر کھنچوانا بھی سوشل میڈیا صارفین کو اچھا نہیں لگایا۔

ایونٹ سے پہلے اور ایونٹ کے دوران بھی کئی ایسے واقعات سامنے آئے جو بھارتی حکومت اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی جگ ہنسائی کا سبب بنے، ایسے تنازعات کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

احمد آباد اسٹیڈیم میں کراؤڈ کی فائنل میں خاموشی، پاکستان کے خلاف نامناسب رویہ

احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم کو دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم کہا جاسکتا ہے لیکن وہاں کے شائقین کا رویہ مہمان ٹیموں کے لیے نامناسب رہا۔

چودہ اکتوبر کو پاکستان کے خلاف میچ کے دوران شائقین کی مہمان کھلاڑیوں کے خلاف نعرے بازی سامنے آئی، تو فائنل میں بھارت کی شکست پر ان کی خاموشی کو ماہرین کرکٹ نے حیران کن قرار دیا۔

سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن نے تو کراؤڈ کی خاموشی کو لائبریری سے تشبیہ دی، یہ وہی کراؤڈ ہے جس کو فائنل سے پہلے آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے خاموش کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آسٹریلیا کی فائنل میں کامیابی کے بعد ایسا ہی ہوا، جس وقت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فاتح کپتان کو ٹرافی دی، اس وقت اسٹیڈیم سے تماشائیوں کے واپس جانے کا عمل جاری رہا تھا۔

پچ تبدیلی کا الزام، آئی سی سی کی وضاحت

بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایونٹ کے پہلے سیمی فائنل سے قبل برطانوی میڈیا میں ایک رپورٹ سامنے آئی جس میں بھارتی کرکٹ بورڈ پر پہلے سیمی فائنل سے قبل پچ تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

برطانوی اخبار 'ڈیلی میل' نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کی اجازت کے بغیر سیمی فائنل کے لیے مختص کردہ پچ تبدیل کر دی ہے جس کا مقصد میزبان ٹیم کو فائدہ پہنچانا تھا۔

SEE ALSO: نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل، بھارتی کرکٹ بورڈ پر پچ تبدیل کرنے کا الزام

اس رپورٹ کے جواب میں آئی سی سی کا ردعمل بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے اسے معمول کی کارروائی قرار دیا۔

آئی سی سی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ اتنے طویل ایونٹ میں پچز کی تبدیلی عام بات ہے اور ورلڈکپ ایونٹ کے دوران ایسا کئی بار کیا گیا ہے۔

اینجلو میتھیوز ٹائمڈ آؤٹ

ورلڈ کپ کے دوران سری لنکا کے اینجلو میتھیوز ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں ٹائمڈ آؤٹ ہونے والے پہلے کرکٹر بن گئے ہیں لیکن اس اعزاز کو پانے کے بعد سری لنکا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈذ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے۔

سابق سری لنکن کپتان کو امپائرز نے حریف کپتان شکیب الحسن کی اپیل پر صرف اس وجہ سے آؤٹ دے دیا کیوں کہ وہ وقت پر اسٹرائیک کے لیے تیار نہیں ہو پائے تھے۔

قوانین کے مطابق بلے باز کو دو منٹ کے اندر اندر اسٹرائیک پر آ جانا چاہیے جو اینجلو میتھیوز نہیں کر سکے تھے، اپنے دفاع میں انہوں نے امپائرز کو بتایا تھا کہ ان کی ہیلمٹ کا اسڑیپ ٹوٹا ہوا تھا جس کو بدلنے کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

اینجلو میتھیوز نے میچ کے بعد مخالف ٹیم کے کپتان پر الزام لگایا کہ انہوں نے جس وقت اپیل کی، اس وقت دو منٹ کی مقررہ حد پوری نہیں ہوئی تھی جب کہ شکیب الحسن نے اس کا ذمہ دار ساتھی کھلاڑی کو ٹھہرایا جنہوں نے اس اپیل کی تجویز انہیں دی تھی۔

اس میچ میں شکیب الحسن کو آؤٹ کرنے کے بعد بالر اینجلو میتھیوز نے اپنی کلائی کی جانب اشارہ کرکے انہیں وقت کی یاد دلائی جب کہ میچ ختم ہونے کے بعد دونوں ٹیموں کے کھلاڑی مصافحہ کیے بغیر ہی واپس ڈریسنگ روم میں چلے گئے۔

امپائرز اور ٹیکنالوجی پر جانب داری کا الزام

ایونٹ کے دوران امپائرز کے متعدد فیصلوں پر شائقینِ کرکٹ اور سابق کرکٹرز نے خوب تنقید کی، سب سے بڑا فیصلہ جس نے سوشل میڈیا صارفین کو حیران کیا وہ بنگلہ دیش اور بھارت کے میچ میں پیش آیا۔

اس میچ میں وراٹ کوہلی کو سینچری مکمل کرنے کے لیے تین رنز اور بھارت کو میچ جیتنے کے لیے دو رنز درکار تھے جب بنگلہ دیشی بالر نسوم احمد نے لیگ سائیڈ پر وائیڈ گیند پھینک دی۔

وراٹ کوہلی بالر کی اس حرکت پر غصے میں آگئے، عام طور پر اس قسم کی گیند کو امپائر وائیڈ قرار دیتے ہیں لیکن انگلش امپائر رچرڈ کیٹل برو نے ایسا نہ کیا۔ کوہلی نے اس واقعے کے بعد چھکا مار کر ایونٹ میں اپنی پہلی سینچری اسکور کی، لیکن سوشل میڈیا نے امپائر کے وائیڈ نہ دینے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔

یہی نہیں، ایونٹ کے دوران تھرڈ امپائر جسے ٹی وی امپائر بھی کہا جاتا ہے، بھی مشکوک فیصلوں سے بچ نہ سکا۔

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں آسٹریلیا کے مارکس اسٹوئنس کو متنازع انداز میں ایل بی ڈبلیو دینا، بھارت کے خلاف میچ میں جنوبی افریقی بلے باز کلاسن کو آؤٹ دینا اور پاکستانی پیسر حارث رؤف کی گیند پر جنوبی افریقی بلے باز تبریز شمسی کو ناٹ آؤٹ دینا، یہ تمام فیصلے ایونٹ کے دوران موضوعِ بحث بنے رہے۔

فائنل میں آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ کے ایل بی ڈبلیو پر بھی شائقین نے حیرت کا اظہار کیا، خاص طور پر جب بلے باز نے بظاہر باہر جاتی گیند پر ریویو لینے سے انکار کیا۔