بھارت کے قانون نافذ کرنے والے ادارے گزشتہ کئی روز سے علیحدگی پسند تنظیم 'وارث پنجاب دے' کے سربراہ امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے ہیں لیکن اب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
پولیس کے مطابق امرت پال گزشتہ چار روز سے روپوش ہیں اور انہوں نے ممکنہ طور پر اپنا بھیس بدل لیا ہے۔ پولیس نے امرت پال کی نئی تصاویر جاری کی ہیں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو ان کے بارے میں معلوم ہو تو فوری اطلاع دی جائے۔
حکام امرت پال کو ریاست پنجاب میں امن و امان کی صورتِ حال خراب ہونے کرنے کا ذمے دار سمجھتے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کے دوران ریاست کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
پنجاب پولیس نے اب امرت پال کی مختلف تصاویر جاری کی ہیں جس میں وہ بھیس بدلنے کی صورت میں ممکنہ طور پر اس طرح دکھائی دے سکتے ہیں۔
امرت پال کی ایک تصویر میں انہیں سکھوں کی طرح مذہبی لبادے میں ملبوس دکھایا گیا جس میں ان کی داڑھی بڑھی ہوئی ہے جب کہ اس کے ساتھ ایک چھوٹی اسٹائلش داڑھی اور کلین شیو حلیے میں بھی ایک تصویر شامل ہے۔
امرت پال سنگھ عمومی طور پر جرنیل سنگھ بھنڈراں کی طرح کا حلیہ اختیار کیے رکھتے تھے۔ بھنڈراں والا نے خالصتان کے قیام کے لیے ایک عسکری گروپ تشکیل دیا تھا۔
جون 1984 میں امرتسر میں واقع سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر بھارتی فوج کے' آپریشن بلیو اسٹار' میں بھنڈراں والا اپنے ساتھیوں سمیت مارے گئے تھے۔
امرت پال سنگھ حالیہ مہینوں میں 'وارث پنجاب دے' نامی تنظیم کے ذریعے باقاعدہ مہم چلاتے رہے ہیں کہ خالصتان کی علیحدہ ریاست کی اہمیت برقرار ہے۔
تاہم پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ بھگونت مان کا کہنا ہے کہ ملک کے خلاف پنجاب میں پنپنے والی کسی بھی طاقت کو بخشا نہیں جائے گا۔
امرت پال کی گرفتاری کے لیے جاری چھاپوں کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ریاست میں قیامِ امن اور ملک کی ترقی حکومت کی ترجیح ہے۔
ان کے بقول، گزشتہ دنوں کچھ ایسے افراد سامنے آئے جو غیر ملکی طاقتوں کی ایما پر ریاست کا ماحول خراب کرنے کی بات کر رہے تھے۔ اور نفرت انگیز تقاریر میں قانون کے خلاف بات کر رہے تھے۔
پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے جب کہ بھگونت مان اس کے رہنما ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجری وال کا کہنا ہے کہ عام آدمی پارٹی وقت آنے پر سخت سے سخت فیصلہ کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔
پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سکھ چین سنگھ گل کا کہنا ہے کہ امرت پال سنگھ کے خلاف نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کا اطلاق کر دیا گیا ہے اور ان کے نا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہو چکے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پولیس کو اب تک امرت پال سنگھ کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ملی لیکن اس سلسلے میں کارروائی جاری ہے۔
دوسری جانب امرت پال کے والد ترسیم سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس امرت پال کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے اور ان کے فرار سے متعلق غلط بیانی سے کام لیا جا رہا ہے۔
امرت پال سنگھ کے دیگر قریبی افراد کا بھی الزام ہے کہ پولیس امرت پال سنگھ کو گرفتار کر چکی ہے لیکن انہیں سامنے نہیں لایا جا رہا۔
بھارت کی حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس ان خدشات کا اظہار کر رہی ہے کہ کہیں یہ سارا معاملہ اسکرپٹڈ تو نہیں؟
کانگریس کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ سے گفتگو میں کہا کہ پولیس امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے اس قدر اہلکار تعینات کیے تھے لیکن وہ بھاگ گیا۔
SEE ALSO: بھارت: '80 ہزار اہلکاروں کے باوجود امرت پال سنگھ کیسے فرار ہوگئے؟'ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے حامی پولیس کے تھانے کے اندر آ گئے تھے اور ان لوگوں نے ایک شخص کو رہا کرا لیا۔ تو یہ رہا ہونے والا شخص کون تھا؟
پرمود تیواری نے کہا کہ اس معاملے میں دور تک دیکھنا پڑے گا۔ اس میں اشارہ کس کا تھا اور کہیں یہ سارا معاملہ اسکرپٹڈ تو نہیں۔
واضح رہے کہ امرت پال کی تنظیم کے مسلح حامیوں نے گزشتہ ماہ امرتسر کے نواح میں ایک تھانے پر حملہ کر کے اپنے ایک ساتھی کو رہا کر وا لیا تھا جسے پولیس نے مبینہ اغوا اور حملوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
SEE ALSO: بھارت: خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کی تلاش جاری، کئی افراد زیرِ حراستامرت پال سنگھ کے حامی عمومی طور پر مسلح رہتے ہیں جب کہ انہوں نے تھانے پر حملہ دن کی روشنی میں کیا تھا جس کے بعد حکام نے ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔
امرت پال سنگھ کے حوالے سے حکام کو خدشہ ہے کہ وہ ایک مسلح جھتا تیار کر رہے تھے جو کہ پر تشدد احتجاج کی صورت میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔
چار روز قبل جب پولیس امرت پال سنگھ کے بالکل قریب پہنچ چکی تھی اور ممکنہ طور پر انہیں گرفتار کرنے والی تھی تو وہ اہلکاروں کو چکمہ دے کر فرار ہو گئے تھے۔
اب ان کے فرار کی ویڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں جس میں نظر آ رہا ہے کہ وہ مختلف مقامات پر گاڑیاں بدلتے ہیں جب کہ موٹر سائیکل پر بھی سوار ہوتے ہیں۔
فرار کی ان مبینہ ویڈیوز کے مطابق امرت پال اپنے کپڑے اور پگڑی بھی تبدیل کرتے ہیں تاکہ پولیس اہلکار انہیں پہچان نہ سکیں۔
پولیس امرت پال سنگھ کے چچا سمیت ان کے 120 حامیوں کو گرفتار کر چکی ہے جب کہ پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ نے پولیس سے ان کے فرار کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
دوسری جانب بھارت کے بعض نشریاتی ادارے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کر رہے ہیں کہ امرت پال سنگھ کے پاکستان کے خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) سے رابطے ہیں۔ تاہم ان دعووں کی صداقت آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی ہے۔