وکی لیکس کی جانب سے جاری کی گئی ایک تازہ امریکی سفارتی کیبل میں فلسطینی علاقے غزہ کی سرحد پر تعینات اسرائیلی حکام کو بدعنوان قرار دیا گیا ہے۔
ویب سائٹ کی جانب سے جاری کردہ کیبل 2006 میں تل ابیب کے امریکی سفارت خانے سے واشنگٹن روانہ کی گئی تھی۔ کیبل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی علاقے سے غزہ میں داخلے کے ایک اہم پوائنٹ "کارنی کراسنگ" پہ تعینات اسرائیلی حکام رشوت لے کر غزہ کے علاقے میں سامان لے جانے کی اجازت دیتے ہیں۔
جمعرات کے روز ناروے کے ایک اخبار میں شائع ہونے والی اس کیبل میں کہا گیا ہے کہ کئی امریکی کمپنیوں نے تل ابیب کے امریکی سفارت خانے کو شکایت کی کہ اسرائیل سے اپنی مصنوعات غزہ منتقل کرنے کیلئے انہیں 75 گنا تک اضافی سرحدی محصولات ادا کرنے پڑتے ہیں۔
کیبل کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے رشوت وصول کرنے کی شکایت کرنے والی امریکی کمپنیوں میں کوکا کولا، کیٹر پلر، فلپ مورس، ہیولٹ پیکارڈ اور موٹرولا جیسی بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
سفارتی کیبل میں کہا گیا ہے کہ کوکا کولا کے ایک مقامی ڈسٹری بیوٹر نے امریکی سفارت خانے کو بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اس سے کارنی کراسنگ کے ذریعے سرحد پار سامان لے جانے پر فی ٹرک 3300 ڈالرز اضافی رقم جمع کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔