قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دائر اپنی درخواست واپس لے لی ہے جس کے بعد عدالت نے کیس خارج کردیا ہے۔
شاہد آفریدی نے پی سی بی کی جانب سے انضباطی کمیٹی کی تشکیل اور بیرونِ ملک کرکٹ کھیلنے کے لیے درکار اجازت ناموں کی منسوخی کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کی تھی جس کی دوسری سماعت جمعرات کو ہونا تھی۔
تاہم بدھ کے روز آفریدی کے وکیل محمود مانڈوی والا نے کیس کی سماعت کرنے والے دور رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے کیس نمٹادیا۔
آفریدی کی جانب سے بورڈ کے خلاف عدالتی چارہ جوئی نہ کرنے کا فیصلہ پی سی بی کے چیئرمین اعجاز بٹ کے ساتھ ان کی گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں شاہد آفریدی نے سندھ ہائی کورٹ میں پی سی بی کے خلاف دائر اپنی درخواست واپس لینے اور بورڈ کی جانب سے قائم کردہ تین رکنی ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے پر آمادگی ظاہر کردی تھی۔
آفریدی کی جانب سے پٹیشن واپس لینے کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پی سی بی سابق کپتان کو بیرونِ ملک کرکٹ کھیلنے کیلیے درکار 'این او سی' جاری کردے گا جس کے بعد وہ انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ اور سری لنکا میں ہونے والے پہلے پریمئر لیگ ٹورنامنٹ میں شرکت کرسکیں گے۔
بدھ کے روز عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آفریدی کے وکیل محمود مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ سابق کپتان ممکنہ طور پر جمعرات کے روز پی سی بی کی جانب سے قائم کردہ انضباطی کمیٹی کے سامنے پیش ہوجائیں گے۔
آفریدی کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کرنا نہیں چاہتے تھے تاہم حالات نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالت میں دائر درخواست واپس لینے کے بعد پی سی بی ان کے موکل کو 'این او سی' جاری کردے گا جس کےبعد وہ انگلینڈ اور سری لنکا میں کرکٹ کھیل سکیں گے۔
واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے بغیر کوئی وجہ بتائے ایک روزہ میچوں کے لیے قومی ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کے خلاف شاہد آفریدی نے گزشتہ ماہ انٹرنیشنل کرکٹ سے اپنی مشروط ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔ سابق کپتان نے بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ اور ان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ موجودہ بورڈ کے تحت قومی ٹیم کی جانب سے مزید کرکٹ نہیں کھیلیں گے۔
آفریدی کے اس اعلان پر پی سی بی نے ان کا سینٹرل کنٹریکٹ معطل کرتے ہوئے انہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا تھا۔
بورڈ کی جانب سے آفریدی کو جاری کیے گئے بیرونِ ملک کرکٹ کھیلنے کے لیے درکار اجازت نامے بھی منسوخ کردیے گئےتھے۔ بعد ازاں پی سی بی نے ایک تین رکنی انضباطی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے آفریدی کو اس کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم سابق کپتان نے بورڈ کے آخر الذکر دونوں اقدامات کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔