رسائی کے لنکس

شاہد آفریدی اور اعجاز بٹ کی ملاقات، صلح ہوگئی


شاہد آفریدی اور اعجاز بٹ کی ملاقات، صلح ہوگئی
شاہد آفریدی اور اعجاز بٹ کی ملاقات، صلح ہوگئی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ اور قومی کرکٹ ٹیم کے شاہد آفریدی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پی سی بی اور سابق کپتان کے درمیان موجود اختلافات طے پاگئے ہیں۔

پی سی بی نے منگل کی شام جاری کردہ اپنے ایک مختصر بیان میں بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ اور شاہد آفریدی کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تصدیق کردی ہے تاہم اس ضمن میں مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا ہے۔

تاہم ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں شاہد آفریدی نے سندھ ہائی کورٹ میں پی سی بی کے خلاف دائر اپنی درخواست واپس لینے اور بورڈ کی جانب سے قائم کردہ تین رکنی ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

آفریدی کی جانب سے ان اقدامات کے جواب میں پی سی بی شاہد آفریدی کو بیرونِ ملک کرکٹ کھیلنے کیلیے درکار 'این او سی' جاری کردے گا جس کے بعد وہ انگلینڈمیں کائونٹی کرکٹ اور سری لنکا میں ہونے والے پہلے پریمئر لیگ ٹورنامنٹ میں شرکت کرسکیں گے۔

ملاقات میں ہونے والے فیصلوں کا باقاعدہ اعلان بدھ کے روز متوقع ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ شاہد آفریدی قومی ٹیم کی جانب سے دوبارہ کرکٹ کھیلنے پر رضامند ہوگئے ہیں یا نہیں۔

واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے بغیر کوئی وجہ بتائے قومی ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کے خلاف شاہد آفریدی نے گزشتہ ماہ انٹرنیشنل کرکٹ سے اپنی مشروط ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔

سابق کپتان نے بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ اور ان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ موجودہ بورڈ کے تحت قومی ٹیم کی جانب سے مزید کرکٹ نہیں کھیلیں گے۔

آفریدی کے اس اعلان پر پی سی بی نے ان کا سینٹرل کانٹریکٹ معطل کرتے ہوئے انہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا تھا۔

بورڈ کی جانب سے آفریدی کو جاری کیے گئے بیرونِ ملک کرکٹ کھیلنے کیلیے درکار اجازت نامے بھی منسوخ کردیے گئےتھے۔ بعد ازاں پی سی بی نے ایک تین رکنی انضباطی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے آفریدی کو اس کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم سابق کپتان نے بورڈ کے آخر الذکر دونوں اقدامات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔

شاہد آفریدی کی اپیل پر سندھ ہائی کورٹ نے پی سی بی کی جانب سے قائم کردہ انضباطی کمیٹی کے اجلاس کے خلاف حکمِ امتناعی جاری کرتے ہوئے بورڈ سے تفصیلی جواب طلب کیا تھا۔ مقدمہ کی اگلی سماعت 16 جون کو ہونی ہے۔

XS
SM
MD
LG