جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈی ویلیرز کی زخمی ہونے والی بائیں ران کا ایک مقامی ہسپتال میں اسکین کیا گیا جو بھارت کے خلاف میچ میں زخمی ہوگئی تھی۔ لیکن ٹیم کے ترجمان کا کہناہے کہ طبی رپورٹ آنے تک وہ اس بارے میں مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کرسکتے۔
دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے 27سالہ ڈی ویلیرز عالمی کپ میں اپنی ٹیم کے کامیاب ترین بلے باز ہیں۔ انھوں نے اب تک کھیلے گئے چار میچوں میں دو سینچریاں اور ایک نصف سینچری اسکور کی ہے اوروہ اس میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ انفرادی اسکورز کرنے والے بلے بازوں میں 318رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
ہفتہ کو بھارت کے خلاف میچ کے دوران بیٹنگ کرتے ہوئے ڈی ویلیرز کو ران میں تکلیف شروع ہوئی جس کی وجہ سے انھیں رنر کی خدمات حاصل کرنا پڑیں۔ اس سے بظاہر ان کی کارکردگی متاثر ہوئی لیکن جنوبی افریقہ نے یہ میچ دو وکٹوں سے جیت لیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے کوچ نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈی ویلیرز کی چوٹ تشویشناک نہیں ہے۔ ”میں نہیں سمجھتا کہ یہ اتنی بڑی چوٹ ہے کہ ڈی ویلیرز کو ٹورنامنٹ سے باہر ہونا پڑے، لیکن میں ڈاکٹر نہیں ہوں اور مجھے ڈاکٹروں کی رپورٹ کا انتظار ہوگا“۔
جنوبی افریقہ کے ایک پاکستانی نژاد لیگ اسپنر عمران طاہر بھی انگلینڈ کے خلاف میچ میں ہاتھ کے انگوٹھے پر چوٹ لگنے سے زخمی ہوگئے تھے اور انھوں نے بھارت کے خلاف میچ نہیں کھیلا تھا کیونکہ ڈاکٹروں نے انھیں دس دن تک آرام کا مشورہ دیا تھا۔
ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا ”ہمارے پاس پندرہ کھلاڑیوں کا اسکواڈ ہے، مجھے یقین ہے کہ اگر یہ دونوں کھلاڑی آئندہ میچ نہیں بھی کھیل سکتے تو بھی ہمارے پاس ایک مضبوط ٹیم موجود ہے“۔
جنوبی افریقہ گروپ بی میں اپنا اگلا میچ منگل کو آئرلینڈ کے خلاف کلکتہ میں کھیلے گا۔