بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا کوارٹر فائنل جمعرات کو احمد آباد کے سردار پٹیل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا تاہم مجموعی طور پر بھارت کی اس گراوٴنڈ سے زیادہ خوشگوار یادیں وابستہ نہیں ۔اس سے قبل دونوں ٹیمیں دو مرتبہ اس میدان پر ایک دوسرے کے خلاف اترچکی ہیں اور دونوں کے حصے میں ایک ، ایک فتح آئی۔
54 ہزار تماشائیوں کی گنجائش رکھنے والے سردار پٹیل اسٹیڈیم میں اکتوبر 1984 میں آسٹریلیا نے بھارت کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ اکتوبر 1986 میں بھارت نے آسٹریلیا کو 52 رنز سے شکست دے کر حساب چکتا کیا ۔ مجموعی طور پر یہاں بھارت نے مختلف ٹیموں کے ساتھ بارہ میچ کھیلے تاہم اسے سات مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا اور پانچ بار قسمت کی دیوی اس پر مہربان ہوئی جبکہ کینگروز چار مرتبہ دیگر ٹیموں کے مقابلے میں اس میدان میں اترے اور تین فتوحات حاصل کر یں ، اس لحاظ سے یہ گراوٴنڈ بھارت کے مقابلے میں آسٹریلیا کے لئے زیادہ ' بھاگیہ شالی" (لکی) ہے۔
اس میدان پر سچن ٹنڈولکر 123 رنز کی شاندار اننگز بھی کھیل چکے ہیں جبکہ آسٹریلیا کپتان رکی پونٹنگ نے 53 رنز کی اننگز کھیل رکھی ہے ۔ بالنگ کے شعبے میں بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ نے سات میچوں میں 29 وکٹیں حاصل کر کے یہاں کے شائقین کی دلچسپی حاصل کر رکھی ہے ۔ سردار پٹیل کا میدان اب تک 20 معرکوں کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر چکا ہے ۔ یہاں گیارہ مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے فتح سمیٹی جبکہ 9 مرتبہ ہدف عبور کیا گیا ۔ اب کل دیکھتے ہیں کہ کیا صورتحال ہوتی ہے۔
اس وکٹ پر سب سے زیادہ ایک اننگز میں رنز بنانے کا ریکارڈ 365 رنز کا ہے جو جنوبی افریقہ نے صرف دو وکٹوں پردو ہزار دس میں بھارت کے خلاف بنایا تھا جبکہ کم ترین اسکور 85 رنز زمبابوے کا ہے جو اس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ہزار چھ میں بنایا ۔
بھارتی اسٹار بلے باز وریندر سہواگ نے امید ظاہر کی ہے کہ سچن ٹنڈولکر اس گراؤنڈ پر اپنی سویں سنچری کے ذریعے میچ کو یاد گار بنائیں گے ۔