بنگلہ دیش کے خلاف جمعرات سے شروع ہونےو الے ہوم ٹیسٹ میچ کے ساتھ ہی زمبابوے کی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں چھ سال کے وقفے کے بعد واپس آگئی ہے۔
زمبابوے کو 1992ء میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے نوویں ٹیسٹ نیشن کا درجہ ملاتھا۔ اسی سال زمبابوے نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ ہرارے میں بھارت کے خلاف کھیلا تھا جو ڈرا ہوگیا تھا۔
بعد میں آنے والے برسوں میں زمبابوے کی ٹیسٹ کارکردگی مسلسل اتار چڑھائو کا شکار رہی۔ 2005ء میں کئی سینئر کھلاڑیوں کے استعفوں، مسلسل خراب کارکردگی اور دیگر اندرونی اختلافات کے باعث زمبابوے کے کرکٹ بورڈ نے رضاکارانہ طور پر ٹیسٹ کرکٹ سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا جس کی آئی سی سی نے بھی حمایت کی تھی۔
تاہم زمبابوے کی ٹیم اس دوران بدستور ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلتی رہی اور کرکٹ کے ان دونوں فارمیٹس کے تقریباً تمام اہم مقابلوں میں بھی شریک رہی۔
آئی سی سی کے تعاون اور زمبابوے کرکٹ بورڈ کی جانب سے ملک میں کرکٹ کے فروغ اور بہتری کے لیے کیے جانے والے مسلسل اقدامات کے نتیجے میں چھ برس بعد زمبابوے کی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ گرائونڈ پر واپس آگئی ہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف 'پراعتماد' آغاز
زمبابوے کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی بنگلہ دیش کے خلاف ہرارے اسپورٹس کلب کے گرائونڈ پر جمعرات سے شروع ہونےو الے ٹیسٹ میچ سے ہوئی جس میں زمبابوین کھلاڑیوں نے ابتداء ہی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے میچ پر اپنی گرفت مضبوط بنالی۔
میچ کے پہلے رو ز بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر زمبابوے کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی جس پر زمبابوے نے دن کے اختتام تک دو وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنائے۔
زمبابوے کی پہلی وکٹ 102 کے مجموعی اسکور پر گری جب اوپنر ٹینو ماوایو 43 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔ زمبابوے کے دوسرے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی ووسی سباندا تھے جنہوں نے 78 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس میں سات چوکے اور ایک چھکا بھی شامل تھا۔
دن کے اختتام پر ہملٹن مساکڈزا اور برینڈن ٹیلر بالترتیب 88 اور 40 کے اسکور پر وکٹوں پر موجود تھے۔ بنگلہ دیش کی جانب سے روبیل حسن نے 58 رنز دے کر دونوں وکٹیں حاصل کیں۔
لورگاٹ کا خیرمقدم
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے زمبابوے کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے جمعرات کو ہونے والے میچ میں زمبابوے کی کارکردگی کو "ایک ذمہ دارانہ آغاز" قرار دیا۔
لورگاٹ، جو جمعرات کو ہونے والا میچ دیکھنے کے لیے خاص طور پر ہرارے پہنچے ہیں، کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ زمبابوے کی ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی ایک اہم پیش قدمی ہے اور ان کے بقول انہیں امید ہے کہ کرکٹ شائقین کو آگے بھی اچھی کارکردگی دیکھنے کو ملتی رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ زمبابوے کے کھیل میں 'بہتری کی کئی اہم علامات موجود ہیں"۔ لورگاٹ کے بقول گزشتہ دو برسوں کے دوران زمبابوے میں کرکٹ کی بہتری کے لیے بہت کچھ کیاگیا ہے تاہم اب بھی ملک میں فرسٹ کلاس کرکٹ کے لیے درکار ڈھانچے کو ترقی دینے کی ضرورت ہے تاکہ زمبابوے کی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیموں کے مقابل آسکے۔