انگلینڈ نے پاکستان کو 93 رنز سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کا سفر ناک آؤٹ مرحلے سے پہلے ختم کر دیا جب کہ دفاعی چیمپئن نے چھ پوائنٹس حاصل کر کے اگلی چیمپئنز ٹرافی میں جگہ پکی کرلی۔
کولکتہ میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 338 رنز کا ہدف دیا تھا۔ سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے پاکستان کو یہ ہدف چھ اعشاریہ چار اوورز میں حاصل کرنا تھا۔
البتہ پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ ایک مرتبہ پھر میچ میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 44ویں اوورز میں صرف 244 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا نے سب سے زیادہ 51 رنز بنائے۔ بابر اعظم 38 اور محمد رضوان 36 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
حارث رؤف اور محمد وسیم جونئیر نے دسویں وکٹ کی شراکت میں 35 گیندوں پر 53 رنز بناکر میچ کو دلچسپ تو بنایا لیکن ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کرسکے۔
گرین شرٹس نے آخری مرتبہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں سن 2011 میں کوالیفائی کیا تھا، یہ مسلسل تیسرا موقع ہے جب 1992 کی چیمپئن ٹیم ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنانے سے قاصر رہی۔
اس سے قبل انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو آل راؤنڈر بین اسٹوکس، جونی بئیر اسٹو اور جو روٹ کی نصف سینچریوں کی بدولت دفاعی چیمپئن نے پاکستان کو جیت کے لیے 338 رنز کا ٹارگٹ دیا۔
بین اسٹوکس میچ میں بھرپور فارم میں نظر آئے ، انہوں نے 11 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 76 گیندوں پر 84 رنز کی اننگز کھیلی۔
پہلی وکٹ کی شراکت میں ڈیوڈ ملان اور جونی بئیراسٹو نے صرف 13 اعشاریہ تین اوورز میں 82 رنز جوڑے، 31 رنز پر ڈیوڈ ملان افتخار احمد کا شکار ہوئے جب کہ بیئراسٹو 61 گیندوں ہر 59 رنز کی اننگز کھیل کر واپس پویلین گئے۔
ان کی اننگز میں سات چوکے اور ایک چھکا شامل تھا، اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد جو روٹ اور بین اسٹوکس وکٹ پر آئے اور دونوں نے رنز بنانے کے سلسلے کو جاری رکھا۔ جو روٹ کے ساتھ انہوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 132 رنز جوڑے۔
بین اسٹوکس جنہوں نے گزشتہ میچ میں نیدرلینڈز کے خلاف سینچری اسکور کی تھی، اس اننگز میں بھی جارحانہ انداز سے بیٹنگ کرتے رہے، ان کے پارٹنر جو روٹ بھی 60 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستانی بالرز اور فیلڈرز کی ایک بار پھر مایوس کن کارکردگی رہی۔ حارث رؤف نے تین جب کہ شاہین آفریدی اور محمد وسیم نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
انجری سے واپس آنے والے شاداب خان اس میچ میں بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے اور دس اوورز میں 57 رنز دے کر کوئی وکٹ نہ لے سکے۔