تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے ایک عوامی تقریب کے دوران بچے کو بوسہ دینے کے بعد اسے ان کی 'زبان چوسنے' کا کہنے پر معافی مانگ لی ہے۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دلائی لامہ ایک کم عمر بچے کو بوسہ دے رہے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے اس بچے کو اپنی 'زبان چوسنے' کا کہا۔
اس ویڈیو کے بعد 87 سالہ روحانی پیشوا پر سوشل میڈیا پر تنقید کی جا رہی تھی۔
دلائی لامہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیر کو ایک پیغام میں کہا گیا کہ وہ بچے، اس کے خاندان، اس کے دنیا بھر میں دوستوں سے اس تکلیف پر معافی مانگتے ہیں۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ دلائی لامہ بہت سے لوگوں سے پیار محبت اور شرارت سے ملتے ہیں۔ لیکن وہ اس واقعے پر نادم ہیں۔
— Dalai Lama (@DalaiLama) April 10, 2023
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دلائی لامہ تقریب کے شرکا کے سامنے اس بچے کے منہ پر بوسہ دیتے ہیں جس پر حاضرین کی تالیاں اور ہنسی کی آواز سنائی دیتی ہے۔
واضح رہے کہ دلائی لامہ 1959 میں تبت میں چینی حکمرانی کے خلاف اٹھنے والی بغاوت کی ناکامی کے بعد بھارت میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔ انہیں چین میں علیحدگی پسند تصور کیا جاتا ہے۔
وہ شمالی بھارت کے شہر دھرم شالہ میں ایک کمپاؤنڈ میں رہائیش پذیر ہیں۔
انہوں نے تبت کی خودمختاری کے لیے دنیا بھر کی حمایت حاصل کرنے کے لیے برسوں کوششیں کی ہیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔