امریکہ میں یونیورسٹی آف ورجینیا میں فائرنگ کے واقعے میں فٹ بال ٹیم کے تین ارکان ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شوٹنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم کی شناخت کرسٹوفر ڈارنیل جونز جو نئیر کے طور پر بتائی گئی ہے۔
فائرنگ اس بس پر کی گئی جو طلباء کو ایک آف کیمپس ٹرپ سے واپس لا رہی تھی۔
پیر کے روز یونیورسٹی میں تمام کلاسز منسوخ کر دی گئیں اور شارلٹس ویل کیمپس سنسان ہو گیا۔ یو نیورسٹی آف ورجینیا(یو وی اے)کے صدر جم رائن نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک خط میں کہا کہ شوٹنگ کا یہ واقعہ اتوار کی رات ساڑھے دس بجے پیش آیا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ ایسا پیغام ہے کہ کبھی کسی کو نہ بھیجنا پڑے۔
SEE ALSO: امریکہ میں اسکول شوٹنگ میں 17 افراد کو ہلاک کرنے والے مجرم کو عمر قید کی سزایونیورسٹی کی ہنگامی انتظامیہ نے ایک الرٹ جاری کر کے کیمپس پر موجود طلباء کو مسلح شخص کی موجودگی سے خبردار کیا۔ ان خبروں کے بعد کہ کیمپس کے شمال میں شاٹس فائر کیے گئے ہیں،انتظامیہ نے اپنے پیغام میں طلباء کو ہدایت کی کہ وہ عمارت کے اندر رہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
پیر کی صبح پولیس نے شوٹنگ کے مقام پر گاڑیاں کھڑی کر کے اس کی ناکہ بندی کردی۔ پورے شارلٹس ویل اور یونیورسٹی کیمپس میں اکا دکا ٹریفک کے سوا ہو کا عالم ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
یونیورسٹی کے اخبار،" دی کیولئیر ڈیلی" کی ایڈیٹر انچیف، ایوا سروویل کا کہنا ہے کہ طلباء کو دیے گئے ہنگامی پیغام کے بعد وہ پارکنگ گیراج کی طرف بھاگیں مگر پولیس نے انہیں فوری گھر جانے کے لیے کہا۔
ایوا کا کہنا ہے کہ ’’وہ اس نسل سے تعلق رکھتی ہیں جو گنز کے تشدد کے درمیان پروان چڑھی ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایسی خبروں کو سننا اور برداشت کرنا آسان ہے۔‘‘
الکوحل، ٹوبیکو، آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کے بیورو کا کہنا ہے کہ ایجنٹ مل کر اس واقعے کی چھان بین میں مدد دے رہے ہیں۔
(اس خبر میں معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں)