آسٹریلیا کے گلین میکسویل نے 201 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر افغانستان کو ایک ممکنہ کامیابی سے محروم تو کیا ہی، ساتھ ہی ساتھ اپنی ٹیم کو ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھی پہنچا دیا۔
وہ نہ صرف 128 گیندوں پر 21 چوکوں اور 10 چھکوں کی مدد سے ون ڈے کرکٹ کی دوسری تیز ترین ڈبل سینچری کے مالک بنے بلکہ ورلڈ کپ مقابلوں میں 200 رنز بنانے والے اب تیسرے بلے باز بن گئے ہیں۔
ان سے قبل ویسٹ انڈیز کے کرس گیل اور نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل بھی میگا ایونٹ میں ڈبل سینچریاں اسکور کر چکے ہیں، دونوں نے یہ کارنامہ 2015 کے ایڈیشن میں انجام دیا تھا۔
گلین میکسویل کی 201 ناٹ آؤٹ کی اننگز، ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی گیارہویں ڈبل سینچری ہے، تاہم یہ کارنامہ انجام دینے والے وہ نویں کھلاڑی ہیں۔
ان سے قبل پانچ بھارتی بلے بازوں سمیت آٹھ کھلاڑی ایک اننگز میں دو سو یا اس سے زیادہ رنز بنا چکے ہیں، آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ ایک وقت میں ناممکن سمجھے جانے والے اس سنگِ میل کو کس کس کھلاڑی نے عبور کیا؟
اولین ڈبل سینچری کے لیے ون ڈے کرکٹ کے مداحوں کو 39 سال انتظار کرنا پڑا
ایک وقت تھا جب ون ڈے کرکٹ میں دو سو رنز کے سنگِ میل کو ناممکن سمجھا جاتا تھا، 1971 میں شروع ہونے والے اس فارمیٹ کے پہلے 39 سال کوئی بھی بلے باز ایک اننگز میں 200 رنز نہیں بنا سکا، البتہ کئی بلے باز اس کے قریب ضرور آئے۔
ان بلے بازوں میں ویسٹ انڈیز کے سر ویوین رچرڈز 189 ناٹ آؤٹ، سری لنکا کے سنتھ جے سوریا 189 اور جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن 188 ناٹ آؤٹ کے ساتھ سرِ فہرست تھے۔
لیکن سب سے قریب اس ریکارڈ کے پاکستان کے سعید انور آ سکے تھے جنہوں نے 1997 میں بھارت کے خلاف 194 رنز کی اننگز کھیل کر سب سے بڑی انفرادی اننگز کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔
وہ 12 سال نو مہینے تک اس ریکارڈ کے مالک رہے، زمبابوے کے چارلس کوونٹری نے 194 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر ان کا ریکارڈ تو برابر کیا تھا۔ لیکن ڈبل سینچری اسکور نہیں کرسکے تھے۔
یہ کارنامہ بھارتی سپر اسٹار سچن ٹنڈولکر نے سن 2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف انجام دیا، انہوں نے 147 گیندوں پر 25 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے ون ڈے کرکٹ کی پہلی ڈبل سینچری اسکور کی۔
یہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کا 2962 واں میچ تھا جس کے بعد سے اب تک متعدد کھلاڑی لٹل ماسٹر کے اسکور سے آگے جا چکے ہیں۔ لیکن اولین ڈبل سینچری کا ریکارڈ ہمیشہ سچن ٹنڈولکر کے پاس رہے گا۔
بھارت کے روہت شرما تین ڈبل سینچریوں کے ساتھ سب سے آگے
ون ڈے کرکٹ میں اب تک تقریبا 4700 کے قریب میچز کھیلے جا چکے ہیں جن میں 11 مرتبہ کسی بلے باز نے دو سو رنز کا ہندسہ عبور کیا ہے۔
سچن ٹنڈولکر کی پہلی ڈبل سینچری کے بعد اس فہرست میں شامل ہونے والے بلے باز ان کے ہم وطن وریندر سہواگ تھے جنہوں نے 2011 میں اندور کے مقام پر ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسری ڈبل سینچری اسکور کی۔
اس اننگز میں 25 چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے 149 گیندوں پر 219 رنز اسکور کر کے سہواگ نے اس وقت کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا تھا۔
دو سال کے اندر اندر ان کے اس ریکارڈ کے قریب بھارت ہی کے روہت شرما پہنچ گئے جنہوں نے بنگلورو میں آسٹریلیا کے خلاف 158 گیندوں پر 209 رنز کی اننگز کھیلی تھی، ان کی اس ڈبل سینچری میں 12 چوکے اور 16 چھکے شامل تھے۔
نومبر 2014 میں بالآخر روہت شرما وریندر سہواگ کا سب سے بڑی انفرادی اننگز کا ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے 173 گیندوں پر 33 چوکوں اور نو چھکوں کی مدد سے سری لنکا کے خلاف 173 گیندوں پر 264 رنز بنائے۔
کولکتہ میں بننے والے اس ریکارڈ کو نو سال گزرنے کے بعد بھی اب تک کوئی توڑ نہیں سکا ہے۔
سن 2015 میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں ایک نہیں، دو ڈبل سینچریاں بنیں، پہلے ویسٹ انڈیز کے کرس گیل نے زمبابوے کے خلاف کینبرا کے مقام پر 147 گیندوں پر 215 رنز کی اننگز کھیلی جس کے بعد نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل نے دوسری ڈبل سینچری بنائی۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف ویلنگٹن کے مقام پر 237 ناٹ آؤٹ کی اننگز میں گپٹل نے 24 چوکے اور 11 چھکے مارے، جو اب تک ورلڈ کپ مقابلوں کی سب سے بڑی انفرادی اننگز ہے۔
سن 2017 میں بھارت کے روہت شرما ون ڈے کریئر میں تیسری ڈبل سینچری بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔ انہوں نے یہ کارنامہ موہالی میں سری لنکا کے خلاف 153 گیندوں پر 208 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر انجام دیا۔
ڈبل سینچری کلب میں پاکستان کی انٹری 2018 میں اس وقت ہوئی جب بلاوایو میں زمبابوے کے خلاف اوپنر فخر زمان نے 156 گیندوں پر 210 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی، ان کی اننگز میں 24 چوکے اور 5 چھکے شامل تھے۔
دسمبر 2022 میں بھارت کے ایشن کشن اور جنوری 2023 میں شبمن گل بھی اس کلب کا حصہ بن گئے۔ ایشن کشن نے 210 رنز کی یہ اننگز چٹوگرام کے مقام پر بنگلہ دیش کے خلاف کھیلی جس میں 24 چوکے اور دس چھکے شامل تھے۔
126 گیندوں پر ڈبل سینچری اسکور کر کے ایشن کشن تیز ترین ڈبل سینچری کے مالک بن گئے، اس سے قبل یہ ریکارڈ کرس گیل کے پاس تھا جنہوں نے 138 گیندوں پر دو سو کا ہندسہ عبور کیا تھا۔
صرف ایک ماہ بعد 23 سالہ شبمن گل، حیدرآباد دکن میں نیوزی لینڈ کے خلاف 208 رنز کی اننگز کھیل کر سب سے کم عمر میں یہ کارنامہ انجام دینے والے بلے باز بن گئے۔
گلین میکسویل کی ڈبل سینچری کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ اننگز مڈل آرڈر میں آکر کھیلی، ان سے پہلے جتنے بھی بلے بازوں نے دو سو یا اس سے زائد رنز بنائے، انہوں نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔
میکسویل کی انٹری کے ساتھ اس کلب میں سات بھارتیوں کے بعد پاکستان، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے ایک ایک کھلاڑی شامل ہو گئے ہیں۔