مصر کی عدالتی انتظامیہ کو بھیجی گئی ایک سفارش میں، جس پر عمل درآمد ضروری نہیں، الزام لگایا گیا ہے کہ اخوان کا طرزِ عمل قانون سے بالاتر نوعیت کا ہے
واشنگٹن —
مصر کے ایک عدالتی پینل نے پیر کے دِن مصر کی سب سے بڑی سیاسی تنظیم، اخوان المسلمون کو تحلیل کرنے اور اُس کے ہیڈکوارٹر پر بندش عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔
مصر کی عدالتی انتظامیہ کو بھیجی گئی ایک سفارش میں، جس پر عمل درآمد ضروری نہیں، الزام لگایا گیا ہے کہ اخوان کا طرزِ عمل قانون سے بالاتر نوعیت کا ہے۔
فوج کی حمایت سے چلنے والی عبوری حکومت کی طرف سے غیر سرکاری تنظیم کے طور پر قانونی طریقے سے رجسٹر شدہ اخوان المسلمون کے خلاف یہ ایک تازہ ترین حملہ ہے۔
سابق صدر محمد مرسی کو کو گذشتہ جولائی میں عہدے سے برطرف کیا تھا۔
اتوار کے روز سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ مسٹر مرسی، جو اِس وقت زیر حراست ہیں، اور ساتھ ہی 14 دیگر مشتبہ افراد پر تشدد اور قتل کے لیے آمادہ کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
اِن الزامات کا تعلق اُن مہلک جھڑپوں سے ہے جو گذشتہ سال کے اواخر میں مسٹر مرسی کی اخوان المسلمون کے حامیوں اور ٕمخالفین کے درمیان قاہرہ میں ہوئیں۔حکام کے مطابق، تشدد کی اِن کارروائیوں میں سات افراد ہلاک ہوئے۔
مصر کی عدالتی انتظامیہ کو بھیجی گئی ایک سفارش میں، جس پر عمل درآمد ضروری نہیں، الزام لگایا گیا ہے کہ اخوان کا طرزِ عمل قانون سے بالاتر نوعیت کا ہے۔
فوج کی حمایت سے چلنے والی عبوری حکومت کی طرف سے غیر سرکاری تنظیم کے طور پر قانونی طریقے سے رجسٹر شدہ اخوان المسلمون کے خلاف یہ ایک تازہ ترین حملہ ہے۔
سابق صدر محمد مرسی کو کو گذشتہ جولائی میں عہدے سے برطرف کیا تھا۔
اتوار کے روز سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ مسٹر مرسی، جو اِس وقت زیر حراست ہیں، اور ساتھ ہی 14 دیگر مشتبہ افراد پر تشدد اور قتل کے لیے آمادہ کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
اِن الزامات کا تعلق اُن مہلک جھڑپوں سے ہے جو گذشتہ سال کے اواخر میں مسٹر مرسی کی اخوان المسلمون کے حامیوں اور ٕمخالفین کے درمیان قاہرہ میں ہوئیں۔حکام کے مطابق، تشدد کی اِن کارروائیوں میں سات افراد ہلاک ہوئے۔