مصری صدر نے غزہ کی صورتِ حال اقوامِ متحدہ میں اٹھانے کے لیے پاکستان سے مدد طلب کی جس پر وزیرِاعظم نے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں فلسطین کے موقف کی حمایت کرے گا۔
کراچی —
مصر کے صدر محمد مرسی نے پاکستان کے وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف کو ٹیلی فون کرکے فلسطین کے علاقے غزہ پر اسرائیل کے حملوں سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل 'پی ٹی وی' کے مطابق دونوں رہنماؤں نے جمعے کو ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران میں غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔
چینل کے مطابق مصری صدر نے غزہ کی صورتِ حال اقوامِ متحدہ میں اٹھانے کے لیے پاکستان سے مدد طلب کی جس پر وزیرِاعظم اشرف نے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں فلسطین کے موقف کی حمایت کرے گا۔
یاد رہے کہ غزہ پر گزشتہ تین روز سے جاری اسرائیلی فضائی حملوں میں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اب تک لگ بھگ 20 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے جوابی راکٹ حملوں میں تین اسرائیلی شہری بھی مارے گئے ہیں۔
'پی ٹی وی' کے مطابق صدر مرسی سے اپنی گفتگو میں وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے عالمی قوانین اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور پاکستان ان کی سخت مذمت کرتا ہے۔
وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن ممکن نہیں اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تشدد کی لہر پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق مصری صدر سے گفتگو میں وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ہر مشکل وقت میں فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور پاکستان اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی حمایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کے اسلام پسند صدر محمد مرسی نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔ صدر مرسی کی ہدایت پر جمعے کو مصر کے وزیرِاعظم ہاشم قندیل نے بھی غزہ کا دورہ کیااور علاقے کی حکمران جماعت 'حماس' کے رہنمائوں کےساتھ ملاقات کے علاوہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔
عرب اخبار 'الاہرام' کے مطابق تیونس کی حکومت نے بھی اپنے وزیرِ خارجہ رفیق عبدالسلام کی سربراہی میں ایک وفدہفتے کو غزہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل 'پی ٹی وی' کے مطابق دونوں رہنماؤں نے جمعے کو ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران میں غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔
چینل کے مطابق مصری صدر نے غزہ کی صورتِ حال اقوامِ متحدہ میں اٹھانے کے لیے پاکستان سے مدد طلب کی جس پر وزیرِاعظم اشرف نے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں فلسطین کے موقف کی حمایت کرے گا۔
یاد رہے کہ غزہ پر گزشتہ تین روز سے جاری اسرائیلی فضائی حملوں میں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اب تک لگ بھگ 20 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے جوابی راکٹ حملوں میں تین اسرائیلی شہری بھی مارے گئے ہیں۔
'پی ٹی وی' کے مطابق صدر مرسی سے اپنی گفتگو میں وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے عالمی قوانین اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور پاکستان ان کی سخت مذمت کرتا ہے۔
وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن ممکن نہیں اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں تشدد کی لہر پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق مصری صدر سے گفتگو میں وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ہر مشکل وقت میں فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور پاکستان اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی حمایت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کے اسلام پسند صدر محمد مرسی نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔ صدر مرسی کی ہدایت پر جمعے کو مصر کے وزیرِاعظم ہاشم قندیل نے بھی غزہ کا دورہ کیااور علاقے کی حکمران جماعت 'حماس' کے رہنمائوں کےساتھ ملاقات کے علاوہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔
عرب اخبار 'الاہرام' کے مطابق تیونس کی حکومت نے بھی اپنے وزیرِ خارجہ رفیق عبدالسلام کی سربراہی میں ایک وفدہفتے کو غزہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔