بین الاقوامی پولیسنگ کے ادارے 'انٹرپول' کے رکن ملکوں نے جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے کم جونگ یونگ کو ادارے کا نیا سربراہ منتخب کر لیا ہے۔
کم جونگ یونگ کا انتخاب بدھ کو دبئی میں ہونے والے رکن ملکوں کی سالانہ کانگریس کے دوران عمل میں آیا جو چین سے تعلق رکھنے والے سابق صدر مینگ ہونگ وی کی جگہ سنبھالیں گے۔
مینگ ہونگ وی رواں سال ستمبر میں لاپتا ہوگئے تھے۔ ان کی گمشدگی کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد چینی حکام نے کہا تھا کہ انہیں بدعنوانی کے الزام میں جاری تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
اپنی گرفتاری کے بعد مینگ ہونگ وی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد نائب صدر کم جونگ یونگ ادارے کے عبوری سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔
'انٹر پول' کے صدر کا انتخاب چار سال کے لیے کیا جاتا ہے اور ادارے نے کہا ہے کہ نومنتخب صدر اپنے پیش رو کی باقی رہ جانے والی دو سال کی مدت کے لیے صدر کے فرائض سرانجام دیں گے۔
'انٹرپول' کی سربراہی کے لیے کم جونگ یونگ کا مقابلہ روس کے ایلگزنڈر پروکوپچک سے تھا جو روسی پولیس کے میجر جنرل اور 'انٹرپول' کے چار نائب صدور میں سے ایک ہیں۔
ایلگزنڈر پروکوپچک کی صدر کے امیدوار کے طور پر نامزدگی پر امریکہ اور یورپی ملکوں نے سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا اور یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر کوئی روسی شہری ادارے کا سربراہ منتخب ہوگیا تو روس کی بین الاقوامی ادارے میں مداخلت بڑھ سکتی ہے۔
صدر کے انتخاب کے نتائج کے اعلان کے بعد ماسکو حکومت نے کہا ہے کہ انتخابی عمل کے دوران بیرونی دباؤ ڈالا گیا۔ تاہم، ماسکو نے انتخابی عمل یا نتائج کو چیلنج نہیں کیا ہے۔
کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کو افسوس ہے کہ اس کا امیدوار ادارے کا سربراہ منتخب نہیں ہو سکا۔ لیکن انتخابی نتائج سے متفق نہ ہونے کی کوئی بنیاد نہیں۔
'انٹرپول' کے رکن ملکوں کی تعداد 194 ہے اور اس کا مقصد دنیا بھر کی پولیس فورسز کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ادارے کے منشور کے مطابق، وہ کسی سیاسی، مذہبی یا نسلی تنازع کا حصہ نہیں بن سکتا اور صرف رکن ملکوں کی درخواست پر ہی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مجاز ہے۔