کراچی میں شدید بارش، 11 افراد ہلاک

فائل

محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں اب تک لگ بھگ 100 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔

کراچی میں بدھ کی شب سے جاری مون سون کی شدید بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے جب کہ محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی سمیت سندھ کے جنوبی علاقوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں اب تک لگ بھگ 100 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔

سب سے زیادہ بارش شمالی کراچی، ناظم آباد، بفرزون، سرجانی، بلدیہ اور اطراف کے علاقوں میں ریکارڈ کی گئی۔

شدید بارش کے باعث شہر میں ہونے والے مختلف حادثات میں اب تک 11 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے زیادہ تر اموات کرنٹ لگنے سے ہوئیں۔

شہر میں گزشتہ ہفتے ہونے والی طوفانی بارشوں سے بھی 10 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بدھ کی شب شروع ہونے والی طوفانی بارش سے شہر کی بیشتر سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے اور ریل گاڑیوں کی آمد و رفت اور پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے۔

شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

پانی کھڑا ہونے سے عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لگائی جانے والی مویشی منڈیوں میں آنے والے بیوپاری بھی پریشان ہیں۔

کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔ شدید بارش کے باعث شہر کے بیشتر کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔

محکمۂ موسمیات نے رواں ہفتے شدید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے صوبۂ سندھ کے جنوبی علاقوں میں سیلاب کے خدشے کا بھی اظہار کیا تھا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق بارشوں کا حالیہ سسٹم بھارت کے شہر ممبئی میں بارشیں برسانے کے بعد پاکستان میں داخل ہوا ہے جس کے زیرِاثر ملک کے زیریں علاقوں میں جمعے تک طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔

شہری انتظامیہ نے شہریوں کو بلا ضرورت سفر سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔ صوبائی حکومت کے محکمۂ صحت کی جانب سے کراچی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ قلیل وسائل کے باوجود میٹروپولیٹن کارپوریشن پانی کی نکاسی کو بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

کراچی میں سیوریج کے پیچیدہ اور ناقص نظام اور ندی نالوں میں موجود کچرے کے ڈھیر اور تجاوزات کے باعث اکثر شدید بارشوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جس سے معمولاتِ زندگی متاثر ہوتے ہیں۔